نئے بلدیاتی نظام کیلیے حلقہ بندیوں کے قواعد کی اجازت
20لاکھ سے زائد آبادی کا شہر میٹروپولیٹن کارپوریشن، ڈھائی لاکھ سے زائد میونسپل کارپوریشن
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارنے نئے بلدیاتی نظام کیلیے حلقہ بندیوں کے قواعد کی اجازت دیدی ہے جبکہ محکمہ بلدیات نے کابینہ سے منظوری کیلیے کیس بھجوادیا۔
حکومت پنجاب نیا بلدیاتی نظام 2019رائج کرنے کیلیے سرگرم ہے۔ ایجوکیشن، ہیلتھ، لوکل گورنمنٹ، لاڈپارٹمنٹ،فنانس ، ایل ڈی اے ، ہاؤسنگ، اربن یونٹ، سمیت دیگر محکموں کے افسران پرمشتمل کمیٹیاں کام کررہی ہیں جسکا مقصد محکموں کو نئے بلدیاتی نظام کے تحت لانا ہے۔
دوسری جانب شہری اوردیہی سطح پرحلقوں کی حلقہ بندیوں کیلیے قواعد بناکر منظوری کے لیے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدارکو بھجوائے گئے جنھوں نے اس کی منظوری دیدی جس کے مطابق پنجاب میں 20لاکھ سے زائد آبادی کے شہر کو میڑوپولیٹن کارپوریشن، اڑھائی لاکھ سے زائد کومیونسپل کارپوریشن،75ہزار سے ایک لاکھ 20 ہزار کی آبادی کو میونسپل کمیٹی اور 20سے75ہزار آبادی کو ٹاؤن کمیٹی کانام دیاجائے گا۔
حکومت پنجاب نیا بلدیاتی نظام 2019رائج کرنے کیلیے سرگرم ہے۔ ایجوکیشن، ہیلتھ، لوکل گورنمنٹ، لاڈپارٹمنٹ،فنانس ، ایل ڈی اے ، ہاؤسنگ، اربن یونٹ، سمیت دیگر محکموں کے افسران پرمشتمل کمیٹیاں کام کررہی ہیں جسکا مقصد محکموں کو نئے بلدیاتی نظام کے تحت لانا ہے۔
دوسری جانب شہری اوردیہی سطح پرحلقوں کی حلقہ بندیوں کیلیے قواعد بناکر منظوری کے لیے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدارکو بھجوائے گئے جنھوں نے اس کی منظوری دیدی جس کے مطابق پنجاب میں 20لاکھ سے زائد آبادی کے شہر کو میڑوپولیٹن کارپوریشن، اڑھائی لاکھ سے زائد کومیونسپل کارپوریشن،75ہزار سے ایک لاکھ 20 ہزار کی آبادی کو میونسپل کمیٹی اور 20سے75ہزار آبادی کو ٹاؤن کمیٹی کانام دیاجائے گا۔