سفارتی سامان کی آڑ میں درآمد کی گئی شراب ضبط
اشیائے خور و نوش ظاہر کر کے 2268 بوتلیں درآمد کی گئیں، شامی سفارتخانے کا اظہار لاتعلقی
ڈائریکٹوریٹ کسٹمز انٹیلی جنس نے سفارتخانوں کے نام پر 2268 شراب کی بوتلیں درآمد کرنے کی کوشش ناکام بنا دی۔
ڈائریکٹر کسٹمز انٹیلی جنس کراچی عرفان جاویدنے ایکسپریس کوبتایا کہ سفارتخانوں کے لیے درآمدہ اشیائے خورونوش کی آڑ میں قیمتی شراب کی منظم اسمگلنگ کا رحجان سامنے آیاہے لیکن ڈائریکٹوریٹ کسٹمز انٹیلی جنس نے اس کے سدباب کے لیے حکمت عملی مرتب کرلی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شامی سفارت خانے کی آڑ میں درآمدکی جانے والی 2268 شراب کی بوتلوں کی مارکیٹ ویلیوڈھائی کروڑ روپے ہے جسے کسٹمز ایکٹ کی شق168 کے تحت ضبط کر لیا گیا ہے کیونکہ مذکورہ کنسائنمنٹ سے متعلق استفسار پرشامی سفارتخانے نے لاتعلقی کا اظہارکردیاتھا۔
عرفان جاوید نے بتایا کہ کسٹمز انٹیلی جنس کراچی کوباوثوق ذرائع سے یہ اطلاع موصول ہوئی تھی کہ سفارتی سامان کی آڑمیں ملک میں شراب اسمگل کی جارہی ہے اور متعلقہ گڈزڈیکلریشنز میں اشیائے خورونوش ظاہر کی جاتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل بھی ڈائریکٹوریٹ نے مارچ 2019 میں انڈونیشیا کے سفارتخانے کے نام پر 1080شراب کی بوتلیں اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے اسگل شدہ شراب کی بوتلیں ضبط کی گئیں۔
انہوں نے انکشاف کیاکہ الجزائراور لبنان کے سفارتخانوں کے نام پربھی درآمد ہونے والے مزید 2 کنسائنمنٹ کی جانچ کی اجازت طلب کی گئی ہے کیونکہ ان کنسائنمنٹس سے متعلق بھی یہ خفیہ اطلاع ہے کہ ان میں شراب موجود ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں درآمد ہونے والے سفارتی سامان کی جانچ پڑتال سفارتخانے اوروزارت خارجہ کے نمائندوں کی موجودگی میں کی جاتی ہے۔ سفارتی سامان کی آڑ میں قیمتی شراب کی اسمگلنگ کے اس واقعہ کی تفصیلات وزارت خارجہ کو ارسال کردی گئی ہے۔
ڈائریکٹر کسٹمز انٹیلی جنس کراچی عرفان جاویدنے ایکسپریس کوبتایا کہ سفارتخانوں کے لیے درآمدہ اشیائے خورونوش کی آڑ میں قیمتی شراب کی منظم اسمگلنگ کا رحجان سامنے آیاہے لیکن ڈائریکٹوریٹ کسٹمز انٹیلی جنس نے اس کے سدباب کے لیے حکمت عملی مرتب کرلی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شامی سفارت خانے کی آڑ میں درآمدکی جانے والی 2268 شراب کی بوتلوں کی مارکیٹ ویلیوڈھائی کروڑ روپے ہے جسے کسٹمز ایکٹ کی شق168 کے تحت ضبط کر لیا گیا ہے کیونکہ مذکورہ کنسائنمنٹ سے متعلق استفسار پرشامی سفارتخانے نے لاتعلقی کا اظہارکردیاتھا۔
عرفان جاوید نے بتایا کہ کسٹمز انٹیلی جنس کراچی کوباوثوق ذرائع سے یہ اطلاع موصول ہوئی تھی کہ سفارتی سامان کی آڑمیں ملک میں شراب اسمگل کی جارہی ہے اور متعلقہ گڈزڈیکلریشنز میں اشیائے خورونوش ظاہر کی جاتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل بھی ڈائریکٹوریٹ نے مارچ 2019 میں انڈونیشیا کے سفارتخانے کے نام پر 1080شراب کی بوتلیں اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے اسگل شدہ شراب کی بوتلیں ضبط کی گئیں۔
انہوں نے انکشاف کیاکہ الجزائراور لبنان کے سفارتخانوں کے نام پربھی درآمد ہونے والے مزید 2 کنسائنمنٹ کی جانچ کی اجازت طلب کی گئی ہے کیونکہ ان کنسائنمنٹس سے متعلق بھی یہ خفیہ اطلاع ہے کہ ان میں شراب موجود ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں درآمد ہونے والے سفارتی سامان کی جانچ پڑتال سفارتخانے اوروزارت خارجہ کے نمائندوں کی موجودگی میں کی جاتی ہے۔ سفارتی سامان کی آڑ میں قیمتی شراب کی اسمگلنگ کے اس واقعہ کی تفصیلات وزارت خارجہ کو ارسال کردی گئی ہے۔