قومی اسمبلی ایوان صدر کو سیاسی مرکز بنانے کے بیان پر شدید ہنگامہ آرائی
سابق صدر بینظیر کے قاتل نہ پکڑسکے،قرضوں میں اضافہ کیا،ایبٹ آبادآپریشن کوکامیابی قراردیا، برجیس طاہر
قومی اسمبلی نے 10 جون 2013ء کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر کی حیثیت سے آصف علی زرداری کے خطاب پر بحث مکمل کرکے اظہار تشکر کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔
پیپلزپارٹی کے ارکان نے وفاقی وزیر برجیس طاہر کی جانب سے سابق دور میں ایوان صدر کو سیاست کا مرکز بیانے کے بیان پر ایوان میں شدید ہنگامہ کیا اور شیم شیم کے نعرے لگائے۔قومی اسمبلی نے معصوم بچوں اور بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتیوں اور خواتین کے تحفظ کے حوالے سے ایک متفقہ قرارداد کی منظوری دی ہے جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ خواتین اور بچیوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور حالیہ جنسی زیادتیوں کے ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ قرارداد وزیر مملکت انوشہ رحمن ایڈووکیٹ نے قرارداد پیش کی۔
جمعے کو صدارتی خطاب پر بحث سمیٹتے ہوئے وفاقی وزیر امور کشمیر وگلگت بلتستان برجیس طاہر نے کہا کہ صدر آئین کے آرٹیکل 41 کے تحت اپنا عہدہ سنبھالتے ہیں ، جائزہ لینا ہوگا کہ کونسے صدور نے ایوان صدر کو اپنی سیاست کا مرکز بنایا۔ لاہور ہائیکورٹ نے صدر زر داری کو ایوان صدر کو سیاست کا مرکز بنانے سے روکا، میں نئے صدر سے اپیل کروں گا کہ وہ اپنے دور میں ایوان صدر کو سیاست کا مرکز نہ بنائیں۔ اس پر پیپلزپارٹی شازیہ مری، نفیسہ شاہ اور دیگر ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور شیم شیم کے نعرے لگائے تاہم برجیس طاہر نے اپنا خطاب جاری رکھا۔
پیپلز پارٹی کی رکن نفیسہ شاہ نے سابق صدر پر تنقید کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر امور کشمیر نے صدارتی خطاب پر بحث سمیٹنے کے بجائے نیا پنڈورا باکس کھول دیا ہے۔ بعدازاں اسپیکر نے صدارتی خطاب پر اظہار تشکر کی قرارداد پیش کی جس کو ایوان نے منظور کر لیا۔ ایوان نے پاکستان اور 88 جمہوری ممالک کے درمیان پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ قائم کرنے کی قرارداد کی بھی اتفاق رائے سے منظوری دی۔
وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت شیخ آفتاب نے بتایا کہ بھارت نے 2013 میں 59 مرتبہ سیز فائر کی خلاف ورزی کی ، جس سے 9 فوجی اور 4 سویلین شہید 13 فوجی اور 35 سویلین زخمی ہوئے، پاک فوج بھارتی فوج کی فائرنگ کا جواب دیتی ہے، جموں کے واقعہ سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں، خطے میں امن کو سبوتاژ کرنیوالی طاقتیں اس واقعے کے تانے بانے پاک بھارت وزراء اعظم ملاقات سے ملانے کی کوشش کر رہے ہیں،اقلیتوں کی مخصوص نشستوں میں اضافے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔ وفاقی وزیر برجیس طاہر نے کہا کہ حکومت کا سی این جی انڈسٹری ختم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں۔ بعدازاں اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا۔
پیپلزپارٹی کے ارکان نے وفاقی وزیر برجیس طاہر کی جانب سے سابق دور میں ایوان صدر کو سیاست کا مرکز بیانے کے بیان پر ایوان میں شدید ہنگامہ کیا اور شیم شیم کے نعرے لگائے۔قومی اسمبلی نے معصوم بچوں اور بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتیوں اور خواتین کے تحفظ کے حوالے سے ایک متفقہ قرارداد کی منظوری دی ہے جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ خواتین اور بچیوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور حالیہ جنسی زیادتیوں کے ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ قرارداد وزیر مملکت انوشہ رحمن ایڈووکیٹ نے قرارداد پیش کی۔
جمعے کو صدارتی خطاب پر بحث سمیٹتے ہوئے وفاقی وزیر امور کشمیر وگلگت بلتستان برجیس طاہر نے کہا کہ صدر آئین کے آرٹیکل 41 کے تحت اپنا عہدہ سنبھالتے ہیں ، جائزہ لینا ہوگا کہ کونسے صدور نے ایوان صدر کو اپنی سیاست کا مرکز بنایا۔ لاہور ہائیکورٹ نے صدر زر داری کو ایوان صدر کو سیاست کا مرکز بنانے سے روکا، میں نئے صدر سے اپیل کروں گا کہ وہ اپنے دور میں ایوان صدر کو سیاست کا مرکز نہ بنائیں۔ اس پر پیپلزپارٹی شازیہ مری، نفیسہ شاہ اور دیگر ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور شیم شیم کے نعرے لگائے تاہم برجیس طاہر نے اپنا خطاب جاری رکھا۔
پیپلز پارٹی کی رکن نفیسہ شاہ نے سابق صدر پر تنقید کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر امور کشمیر نے صدارتی خطاب پر بحث سمیٹنے کے بجائے نیا پنڈورا باکس کھول دیا ہے۔ بعدازاں اسپیکر نے صدارتی خطاب پر اظہار تشکر کی قرارداد پیش کی جس کو ایوان نے منظور کر لیا۔ ایوان نے پاکستان اور 88 جمہوری ممالک کے درمیان پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ قائم کرنے کی قرارداد کی بھی اتفاق رائے سے منظوری دی۔
وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت شیخ آفتاب نے بتایا کہ بھارت نے 2013 میں 59 مرتبہ سیز فائر کی خلاف ورزی کی ، جس سے 9 فوجی اور 4 سویلین شہید 13 فوجی اور 35 سویلین زخمی ہوئے، پاک فوج بھارتی فوج کی فائرنگ کا جواب دیتی ہے، جموں کے واقعہ سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں، خطے میں امن کو سبوتاژ کرنیوالی طاقتیں اس واقعے کے تانے بانے پاک بھارت وزراء اعظم ملاقات سے ملانے کی کوشش کر رہے ہیں،اقلیتوں کی مخصوص نشستوں میں اضافے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔ وفاقی وزیر برجیس طاہر نے کہا کہ حکومت کا سی این جی انڈسٹری ختم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں۔ بعدازاں اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا۔