خیبر پختونخوا میں مزید 22 افراد ڈینگی کا شکار تعداد 609 ہوگئی
پشاور میں 527، ایبٹ آباد 18، بٹگرام 15، صوابی 13 اور کوہاٹ میں 8 افراد ڈینگی کا شکار بن چکے ہیں
خیبرپختونخوا میں مزید 22 افراد ڈینگی کا شکار ہوگئے محکمہ صحت نے نئے کیسز کی تصدیق کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کے پی کے میں مزید 22 افراد ڈینگی کا شکار ہوگئے جس کے بعد وہاں اس بخار میں مبتلا افراد کی تعداد 609 ہوگئی ہے۔
محکمہ صحت نے ان 22 کیسز کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پشاور میں مزید 9 افراد اس مرض کا شکار ہوگئے جبکہ بٹگرام کے 11 افراد میں ڈینگی وائرس پایا گیا اسی طرح بنوں اور تیمرگرہ میں مزید ایک ایک مریض میں ڈینگی وائرس نکلا۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں سرکاری سطح پر اب تک 609 افراد میں ڈینگی بخار کی تصدیق ہوچکی ہے، پشاور میں سب سے زیادہ 527 مریضوں میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی جب کہ ایبٹ آباد میں 18، بٹگرام میں 15، صوابی میں 13، کوہاٹ میں 8 افراد ڈینگی کا شکار بنے۔
دریں اثنا ڈینگی کے مریضوں سے متعلق ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے ڈی جی ہیلتھ سروسز میں کنٹرول روم قائم کردیا گیا، ڈینگی سے متعلق تمام کیسزکو کنٹرول روم کے ساتھ شیئر کیا جائیگا، ڈاکٹر احمد کو ڈینگی کیسز کے لیے ڈی جی ایچ ایس کا فوکل پرسن تعینات کردیا گیا ہے۔
اس ضمن میں تمام ہسپتال ڈائریکٹر ایم ٹی آئی ہسپتالوں کو مراسلہ جاری کردیا گیا ہے کہ تمام ڈیٹا 6 بجے تک روزانہ کی بنیاد پر کنٹرول روم ارسال کردیا جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کے پی کے میں مزید 22 افراد ڈینگی کا شکار ہوگئے جس کے بعد وہاں اس بخار میں مبتلا افراد کی تعداد 609 ہوگئی ہے۔
محکمہ صحت نے ان 22 کیسز کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پشاور میں مزید 9 افراد اس مرض کا شکار ہوگئے جبکہ بٹگرام کے 11 افراد میں ڈینگی وائرس پایا گیا اسی طرح بنوں اور تیمرگرہ میں مزید ایک ایک مریض میں ڈینگی وائرس نکلا۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں سرکاری سطح پر اب تک 609 افراد میں ڈینگی بخار کی تصدیق ہوچکی ہے، پشاور میں سب سے زیادہ 527 مریضوں میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی جب کہ ایبٹ آباد میں 18، بٹگرام میں 15، صوابی میں 13، کوہاٹ میں 8 افراد ڈینگی کا شکار بنے۔
دریں اثنا ڈینگی کے مریضوں سے متعلق ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے ڈی جی ہیلتھ سروسز میں کنٹرول روم قائم کردیا گیا، ڈینگی سے متعلق تمام کیسزکو کنٹرول روم کے ساتھ شیئر کیا جائیگا، ڈاکٹر احمد کو ڈینگی کیسز کے لیے ڈی جی ایچ ایس کا فوکل پرسن تعینات کردیا گیا ہے۔
اس ضمن میں تمام ہسپتال ڈائریکٹر ایم ٹی آئی ہسپتالوں کو مراسلہ جاری کردیا گیا ہے کہ تمام ڈیٹا 6 بجے تک روزانہ کی بنیاد پر کنٹرول روم ارسال کردیا جائے۔