خاتون کانسٹیبل سے ہاتھ ہوگیا بدتمیزی کرنیوالے وکیل کی ضمانت

ایف آئی آر میں وکیل کا نام احمد مختار کے بجائے احمد افتخار لکھ دیاگیا، خاتون اہلکار کا احتجاج

پاکستان بار کی وکیل کیخلاف مقدمے کی مذمت ، ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی کے وکلا نے ہڑتال کی۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
فیروزوالہ کچہری میں ڈیوٹی پر موجود لیڈی کانسٹیبل کو وکیل احمد مختار نے بدتمیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تھپٹر مارا اور گالی گلوچ کی جب کہ پولیس نے اپنی ہی ساتھی کانسٹیبل سے ہاتھ کر دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈی پی او شیخوپورہ نے واقعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا ، لیکن سب انسپکٹر نے اندراج مقدمہ کے وقت غیر ذمے داری کا مظاہرہ کیا اور وکیل کا نام احمد مختار کے بجائے احمد افتخار لکھ دیا۔

لیڈی کانسٹیبل نے الزام عائد کیا ہے کہ سب انسپکٹر نے اس کا بیان بھی ریکارڈ نہیں کیا ،نام کے غلط اندراج اور اس کے بیانات نہ ہونے کی وجہ سے وکیل کی فوری ضمانت منظور ہوئی۔


نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے لیڈی کانسٹیبل کا کہنا تھا کہ ان کی جو تصویر شہباز گل کی جانب سے سوشل میڈیا پر شائع کی گئی وہ جھوٹ پر مبنی ہے خاتون کانسٹیبل نے سوال اٹھایا کہ کیا اس ملک میں عورت کی یہی عزت ہے کہ اسے کوئی بھی شخص سر عام آکر تھپڑ مارے اور پھر بری بھی ہوجائے؟

وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل امجد شاہ نے فیروز والا کے وکیل احمد مختار کے خلاف مقدمہ کے اندراج کی مذمت کرتے ہوے آئی جی پنجاب سے واقعہ کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی کے وکلاء نے فیروز والا میں وکیل کے خلاف، مقدمہ کے اندراج اور گرفتاری کے خلاف ہڑتال کی ،کچہری آئے مگر بطور احتجاج عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔
Load Next Story