طالبان سے مذاکرات مکمل طور پر ختم ہوچکے ٹرمپ
کیمپ ڈیوڈ ملاقات کو منسوخ کرنا ذاتی فیصلہ تھا، جس پر کسی سے مشاورت نہیں کی، امریکی صدر
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ افغان جنگ کے خاتمے کیلئے طالبان سے مذاکرات مکمل طور پر 'ختم' ہوچکے ہیں۔
وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ جہاں تک میرا تعلق ہے تو طالبان سے مذاکرات مردہ ہوچکے ہیں، وہ مذاکرات میں اپنی پوزیشن کو مضبوط کرنے کے لیے لوگوں کو قتل کرتے ہیں، لیکن کم از کم وہ میرے ساتھ تو ایسا نہیں کرسکتے۔
یہ خبر پڑھیں: مذاکرات منسوخی کا سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان خود امریکا کو ہوگا، طالبان
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کیمپ ڈیوڈ میں افغان صدر اشرف غنی اور طالبان رہنماؤں کے ساتھ ملاقات میں نے ہی طے کی تھی جسے منسوخ کرنا بھی میرا ذاتی فیصلہ تھا، جس کے حوالے سے میں نے کسی سے مشاورت نہیں کی، طالبان نے ایسا کام کیا تھا جو انھیں واقعی نہیں کرنا چاہیے تھا، انہوں نے بات چیت کے دوران بھی حملے جاری رکھے۔
یہ پڑھیں: امریکی صدر ٹرمپ کا افغان طالبان کے ساتھ امن مذاکرات منسوخ کرنے کا اعلان
امریکا اور طالبان کے درمیان افغانستان سے جنگ بندی اور انخلا کے معاہدے پر اصولی اتفاق ہوگیا تھا اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دستخط کے بعد یہ معاہدہ باقاعدہ طے پاجانا تھا۔ تاہم پھر کابل میں افغان خفیہ ادارے کے دفتر کے باہر خود کش حملے میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور طالبان نے حملے کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی جس رپر امریکی صدر نے امن مذاکرات کو منسوخ کردیا۔
وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ جہاں تک میرا تعلق ہے تو طالبان سے مذاکرات مردہ ہوچکے ہیں، وہ مذاکرات میں اپنی پوزیشن کو مضبوط کرنے کے لیے لوگوں کو قتل کرتے ہیں، لیکن کم از کم وہ میرے ساتھ تو ایسا نہیں کرسکتے۔
یہ خبر پڑھیں: مذاکرات منسوخی کا سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان خود امریکا کو ہوگا، طالبان
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کیمپ ڈیوڈ میں افغان صدر اشرف غنی اور طالبان رہنماؤں کے ساتھ ملاقات میں نے ہی طے کی تھی جسے منسوخ کرنا بھی میرا ذاتی فیصلہ تھا، جس کے حوالے سے میں نے کسی سے مشاورت نہیں کی، طالبان نے ایسا کام کیا تھا جو انھیں واقعی نہیں کرنا چاہیے تھا، انہوں نے بات چیت کے دوران بھی حملے جاری رکھے۔
یہ پڑھیں: امریکی صدر ٹرمپ کا افغان طالبان کے ساتھ امن مذاکرات منسوخ کرنے کا اعلان
امریکا اور طالبان کے درمیان افغانستان سے جنگ بندی اور انخلا کے معاہدے پر اصولی اتفاق ہوگیا تھا اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دستخط کے بعد یہ معاہدہ باقاعدہ طے پاجانا تھا۔ تاہم پھر کابل میں افغان خفیہ ادارے کے دفتر کے باہر خود کش حملے میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور طالبان نے حملے کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی جس رپر امریکی صدر نے امن مذاکرات کو منسوخ کردیا۔