لوگ مر رہے ہیں اور حکومت مذاکرات بھی نہیں کرتیغلام احمد بلور

اے پی سی میں فیصلہ ہوچکا کہ دہشتگردوں سے مذاکرات کئے جائیں تو اب تک مذاکراتی عمل شروع کیوں نہیں ہوا، غلام احمد بلور

دھماکوں کے ماسٹر مائنڈ شمالی وزیرستان میں بیٹھے ہیں حکومت جائے اور ان سے بات کرے۔، غلام احمد بلور۔ فوٹو: آئی این /فائل

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما غلام احمد بلور اور سینیٹر زاہد خان کہتے ہیں کہ ملک کی تمام سیاسی قیادت نے حکومت کو دہشتگردوں سے مذاکرات کا اختیار دیا ہے لیکن لوگ مر رہے ہیں اور حکومت مذاکرات بھی نہیں کرتی۔


قصہ خوانی بازار میں دھماکے کی جگہ کے دورہ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئےغلام احمد بلور کا کہنا تھا کہ وہ یہ نہیں کہتے کہ حکومت مستعفی ہو لیکن اس بات سے انکار نہیں کہ حکومت لوگوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہوگئی ہے، لاشوں کا بوجھ اٹھانا بہت مشکل ہے، روز دھماکے ہورہے ہیں اور ہم اپنوں کی لاشوں کو کندھا دے رہے ہیں کیا اسے ہی تبدیلی کہا جائے، جب اسلام آباد میں ہونے والی اے پی سی میں فیصلہ ہوچکا کہ دہشتگردوں سے مذاکرات کئے جائیں تو اب تک مذاکراتی عمل شروع کیوں نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ دھماکوں کے ماسٹر مائنڈ شمالی وزیرستان میں بیٹھے ہیں حکومت جائے اور ان سے بات کرے۔ انہوں نے کہا کہ روز دھماکے ہورہے ہیں اور عمران خان طالبان کا دفتر قائم کرنے کی بات کرتے ہیں اس لئے دھماکوں کا جواب بھی تحریک انصاف کے چیئرمین سے ہی لیاجائے۔

دوسری جانب اے این پی کے رہنما سینیٹر زاہد خان کا کہنا تھا کہ صوبے میں دہشتگردی کے واقعات رونما ہورہے ہیں اور حکمران مزے لے رہے ہیں، یہ ان سے ڈرتے ہیں یا بزدل ہیں، اگر یہ امن قائم نہیں کر سکتے تو شہر ان کے حوالے کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ اے این پی دور حکومت اور موجودہ دور حکومت میں فرق ہے، ہم اپنے دور میں سیکیورٹی فورسز اور عوام کے ساتھ کھڑے تھے، ہم بھی دھماکوں میں شہید ہو رہے تھے۔
Load Next Story