کیمیائی ہتھیاروں کی تلفی جرمنی نے شام کو تعاون کی پیشکش کردی

تحقیقات عالمی فوجداری عدالت سے کرائی جائیں: جرمنی، اپوزیشن سربراہ کی بانکی مون سے ملاقات

شام کے کیمیائی ہتھیاروں کو تلف کرنے کے بارے میں سلامتی کونسل کی قرار داد خوش آئند ہے،جرمنی. فوٹو: رائٹرز/ فائل

جرمنی نے شام کے کیمیائی ہتھیاروں کو تلف کرنے کے لئے مالیاتی اور فنی تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کیمیائی حملوں کی تحقیقات بین الاقوامی فوجداری عدالت سے کرائی جائیں۔

جرمنی کے وزیر خارجہ گوئڈوویسٹرویل نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا شام کے کیمیائی ہتھیاروں کو تلف کرنے کے بارے میں سلامتی کونسل کی قرار داد خوش آئند ہے' طے شدہ اوقات کار میں یہ کام مکمل ہونا چاہیے' جرمنی اس کیلئے مالی اور فنی امداد فراہم کریگا۔ انہوں نے کہا کہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال پر سزا ضرور ملنی چاہیے' یہ آنے والی نسلوں کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے نومبر میں شام کے بارے میں امن کانفرنس بلانے کے حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کی تجویز کی حمایت کی۔ دوسری طرف اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بانکی مون نے شامی اپوزیشن اتحاد کے سربراہ سے پہلی مرتبہ ملاقات کی ہے۔




ملاقات کا مقصد شام میں امن کیلئے جنیوا کانفرنس میں فریقین کی شرکت ہے۔ اپوزیشن اتحاد کے سربراہ احمد جبار نے بانکی مون کوبتایا کہ ہم جنیوا کانفرنس میں اپنا وفد بھیجنے کو تیار ہیں' احمد جبار نے بان کی مون کو صدر بشار الاسد کی حکومت کو تسلیم نہ کرنے کی بھی درخواست کی۔ ادھرشام کے جنوبی علاقے میں باغیوں کے زیر کنٹرول شہر رقہ میں ایک فضائی حملے میں سکول کے بچوں سمیت 12 افراد مارے گئے۔ شہر رقہ میں قائم ٹیکنیکل ہائی سکول پر شامی حکومت کے طیاروں نے بمباری کی جس میں زیادہ تر 18سال سے کم عمر طالب علم جاں بحق ہوگئے' زخمی ہونے والے اکثرکی حالت خطرناک ہے۔ انسانی حقوق کی برطانوی تنظیم کی جاری کردہ ویڈیو میں بعض لاشوں کے ٹکڑے بکھرے پڑے ہیں جبکہ ایک طالب علم کی لاش اس کی کتابوں' کاپیوں کے نیچے پڑی ہے تاہم اس ویڈیو کی تصدیق نہیں ہوسکی۔
Load Next Story