وفاقی ملازمین کے الاؤنس کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر سیکریٹری خزانہ عدالت طلب
سیکریٹری خزانہ وضاحت کریں کہ عدالتی حکم عدولی پر کیوں نہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے، عدالتی نوٹس
اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی ملازمین کو تنخواہوں میں 20 فیصد الاؤنس دینے کا نوٹی فکیشن جاری نہ کرنے پر سیکریٹری خزانہ کو نوٹس جاری کرنے ہوئے انہیں 9 اکتوبر کو طلب کرلیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں الاؤنس سے محروم وفاقی ملازمین کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل سنگل رکنی بنچ نے کی، سماعت کے دوران جسٹس شوکت عزیز نے وزارت خزانہ کے نمائندے سے اب تک نوٹی فکیشن جاری نہ کئے جانے سے متعلق استفسار کیا تو وفاقی خزانہ کے نمائندے نے مؤقف اختیار کیا کہ تمام ملازمین کو الاؤنس دینے سے قومی خزانے پر سالانہ اربوں روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا جس پر جسٹس شوکت نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ الاؤنس میں اضافے کے اعلان سے کچھ وفاقی ملازمین مستفید ہوں اور باقی کو محروم رکھا جائے۔
سیکریٹری خزانہ کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ سیکریٹری خزانہ عدالت کے روبرو اس کی وضاحت پیش کریں کہ عدالت کے حکم کے باوجود تمام وفاقی ملازمین کو الاؤنس دیئے جانے کا نوٹی فکیشن کیوں جاری نہیں کیا گیا اور عدالتی حکم عدولی پر ان کے خلاف کیوں نہ توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم کی جانب سے کابینہ ڈویژن اور سینیٹ سیکریڑیٹ سمیت بعض وفاقی اداروں کے ملازمین کے الاؤنس میں اضافے کا اعلان کیا گیا جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ تمام وفاقی ملازمین کو20 فیصد الاؤنس دیئے جانے کا نوٹی فکیشن جاری کیا جائے اور اس کی کاپیعدالت میں پیش کی جائے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں الاؤنس سے محروم وفاقی ملازمین کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل سنگل رکنی بنچ نے کی، سماعت کے دوران جسٹس شوکت عزیز نے وزارت خزانہ کے نمائندے سے اب تک نوٹی فکیشن جاری نہ کئے جانے سے متعلق استفسار کیا تو وفاقی خزانہ کے نمائندے نے مؤقف اختیار کیا کہ تمام ملازمین کو الاؤنس دینے سے قومی خزانے پر سالانہ اربوں روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا جس پر جسٹس شوکت نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ الاؤنس میں اضافے کے اعلان سے کچھ وفاقی ملازمین مستفید ہوں اور باقی کو محروم رکھا جائے۔
سیکریٹری خزانہ کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ سیکریٹری خزانہ عدالت کے روبرو اس کی وضاحت پیش کریں کہ عدالت کے حکم کے باوجود تمام وفاقی ملازمین کو الاؤنس دیئے جانے کا نوٹی فکیشن کیوں جاری نہیں کیا گیا اور عدالتی حکم عدولی پر ان کے خلاف کیوں نہ توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم کی جانب سے کابینہ ڈویژن اور سینیٹ سیکریڑیٹ سمیت بعض وفاقی اداروں کے ملازمین کے الاؤنس میں اضافے کا اعلان کیا گیا جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ تمام وفاقی ملازمین کو20 فیصد الاؤنس دیئے جانے کا نوٹی فکیشن جاری کیا جائے اور اس کی کاپیعدالت میں پیش کی جائے۔