ایل او سی پر اشتعال انگیزی بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفترخارجہ طلبی
بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی علاقائی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے، پاکستان
بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفترخارجہ طلب کرکے بھارتی فوج کی فائرنگ سے خاتون کی شہادت اور 6 افراد کے زخمی ہونے پر شدید احتجاج کیا گیا۔
دفترخارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی فوج کی فائرنگ سے خاتون کی شہادت اور شہریوں کے زخمی ہونے پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفترخارجہ بلاکر شدید احتجاج کیا گیا، طلبی ڈی جی ساوٴتھ ایشیا و سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے کی اور بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: بھارتی فوج کی فائرنگ سے پاک فوج کا اہلکار اور خاتون شہید
احتجاجی مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی فوج تسلسل کے ساتھ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کررہی ہے، آج بھی بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول کے جندروٹ اور نکیال سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کرکے شہری آبادی کو نشانہ بنایا، بھارتی فوج کے فائرنگ سے خاتون شہید جب کہ چار خواتین سمیت چھ معصوم شہری زخمی ہوئے۔
ڈی جی ساوٴتھ ایشا و سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے مراسلے میں کہا ہے کہ بھارتی کی طرف سے 2017 سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے اور اس دوران بھارت کی جانب سے 1 ہزار 975 بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی، اور تسلسل سے شہری آبادی کو بھاری اسلحے سے نشانہ بنایا جارہا ہے، مراسلے میں تنبیہ کی گئی ہے کہ جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنانا انسانی عظمت، بین الاقوامی انسانی حقوق قوانین کی خلاف ورزی ہے، اور بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی علاقائی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے۔
پاکستان نے بھارت پر 2003 کے جنگ بندی معاہدے کا احترام کرنے کے لیے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت اپنی افواج کو جنگ بندی پر مکمل عملدرآمد کی ہدایت کرے اور لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری پر امن برقرار رکھے، جب کہ اقوام متحدہ کے امن مشن کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کردار ادا کرنے دے۔
واضح رہے کہ بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول حاجی پیر سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں 33 سالہ حوالدار ناصر حسین شہید ہوگئے، جب کہ بھارتی گولہ باری سے لائن آف کنٹرول نکیال سیکٹر کے سرحدی گاؤں بالاکوٹ میں خاتون بھی شہید ہوگئیں، اس کے علاوہ بھارتی فورسز کی فائرنگ سے اندروٹھ دریاڑی میں 4 خواتین سمیت 6 افراد زخمی ہوئے۔
دفترخارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی فوج کی فائرنگ سے خاتون کی شہادت اور شہریوں کے زخمی ہونے پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفترخارجہ بلاکر شدید احتجاج کیا گیا، طلبی ڈی جی ساوٴتھ ایشیا و سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے کی اور بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: بھارتی فوج کی فائرنگ سے پاک فوج کا اہلکار اور خاتون شہید
احتجاجی مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی فوج تسلسل کے ساتھ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کررہی ہے، آج بھی بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول کے جندروٹ اور نکیال سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کرکے شہری آبادی کو نشانہ بنایا، بھارتی فوج کے فائرنگ سے خاتون شہید جب کہ چار خواتین سمیت چھ معصوم شہری زخمی ہوئے۔
ڈی جی ساوٴتھ ایشا و سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے مراسلے میں کہا ہے کہ بھارتی کی طرف سے 2017 سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے اور اس دوران بھارت کی جانب سے 1 ہزار 975 بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی، اور تسلسل سے شہری آبادی کو بھاری اسلحے سے نشانہ بنایا جارہا ہے، مراسلے میں تنبیہ کی گئی ہے کہ جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنانا انسانی عظمت، بین الاقوامی انسانی حقوق قوانین کی خلاف ورزی ہے، اور بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی علاقائی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے۔
پاکستان نے بھارت پر 2003 کے جنگ بندی معاہدے کا احترام کرنے کے لیے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت اپنی افواج کو جنگ بندی پر مکمل عملدرآمد کی ہدایت کرے اور لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری پر امن برقرار رکھے، جب کہ اقوام متحدہ کے امن مشن کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کردار ادا کرنے دے۔
واضح رہے کہ بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول حاجی پیر سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں 33 سالہ حوالدار ناصر حسین شہید ہوگئے، جب کہ بھارتی گولہ باری سے لائن آف کنٹرول نکیال سیکٹر کے سرحدی گاؤں بالاکوٹ میں خاتون بھی شہید ہوگئیں، اس کے علاوہ بھارتی فورسز کی فائرنگ سے اندروٹھ دریاڑی میں 4 خواتین سمیت 6 افراد زخمی ہوئے۔