اسپن بولنگ کوچ کا تقرر بھی کرنا چاہیے یاسرشاہ
پاکستانی ٹیم نے زیادہ تر میچزسلو بولرزہی کی بدولت جیتے،لیگ اسپنر
ٹیسٹ لیگ اسپنر یاسر شاہ نے کہا ہے کہ اگر پی سی بی اسپن بولنگ کیلیے بھی کوچ کی تقرری کردے تواچھا ہوگا۔
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے یاسر شاہ نے کہا کہ مجھے اس وقت کوئی انجری نہیں، پری سیزن کیمپ میں کافی ٹریننگ کی تھی، وہی کام آرہی ہے، اسی لیے قائد اعظم ٹرافی میں پہلے دن بلوچستان کی جانب سے سندھ کیخلاف 38 اوورزکرائے۔
انھوں نے کہا کہ جارحانہ کرکٹ کا انداز اپنانا ضروری ہے، اگر اسپنر کوچ کی تعیناتی کی جاتی ہے تواس سے اسپنرزکوفائدہ ہوگا، میں اس وقت اپنے کھیل پربھرپور توجہ دے رہا ہوں، سینئراسپنر بولر ثقلین مشتاق نے بھی میری کافی مددکی، ملک میں اس وقت لیگ اسپنرزکی کمی ہے، بورڈ لیگ اسپنرز پر توجہ دے۔
یاسر شاہ نے کہا کہ زیادہ تر میچز اسپنرز کی مدد سے جیتے ہیں، پی سی بی کو زیادہ سے زیادہ لیگ اسپنر کھلانے چاہیئں، مجھے جتنا قومی کوچز نے سپورٹ کیا، اتنا غیر ملکی کوچ نے نہیں کیا،غیر ملکی کوچ کے ساتھ مشکلات ہوتی ہیں، زبان سمجھنے میں بھی مسئلہ ہوتا ہے،ہمیشہ ہم کوکابورا بال سے کھیلتے ہیں، اس سے ہم آہنگ ہیں۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ہمیں آسٹریلیا میں فاسٹ بولر کی ضرورت ہوگی، کھلاڑیوں کو مائنڈ سیٹ تبدیل کرنا ہوگا جبکہ ڈومیسٹک کرکٹ کیلیے پچز بہتربنی ہیں۔
یاسرشاہ نے اسپن بولنگ میں جادوگرکے نام سے معروف عبدالقادر کی رحلت کوقومی کرکٹ کا نقصان قرار دیتے ہوئے ان کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا، انھوں نے کہاکہ عبدالقادر نے بہت سپورٹ کیا، میں ان سے گگلی کے بارے میں پوچھا کرتا تھا تو وہ کہتے تھے کہ تمہاری انگلیاں چھوٹی ہیں،عبدالقادر کے انتقال سے نوجوان اسپنرز کو نقصان ہوا۔
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے یاسر شاہ نے کہا کہ مجھے اس وقت کوئی انجری نہیں، پری سیزن کیمپ میں کافی ٹریننگ کی تھی، وہی کام آرہی ہے، اسی لیے قائد اعظم ٹرافی میں پہلے دن بلوچستان کی جانب سے سندھ کیخلاف 38 اوورزکرائے۔
انھوں نے کہا کہ جارحانہ کرکٹ کا انداز اپنانا ضروری ہے، اگر اسپنر کوچ کی تعیناتی کی جاتی ہے تواس سے اسپنرزکوفائدہ ہوگا، میں اس وقت اپنے کھیل پربھرپور توجہ دے رہا ہوں، سینئراسپنر بولر ثقلین مشتاق نے بھی میری کافی مددکی، ملک میں اس وقت لیگ اسپنرزکی کمی ہے، بورڈ لیگ اسپنرز پر توجہ دے۔
یاسر شاہ نے کہا کہ زیادہ تر میچز اسپنرز کی مدد سے جیتے ہیں، پی سی بی کو زیادہ سے زیادہ لیگ اسپنر کھلانے چاہیئں، مجھے جتنا قومی کوچز نے سپورٹ کیا، اتنا غیر ملکی کوچ نے نہیں کیا،غیر ملکی کوچ کے ساتھ مشکلات ہوتی ہیں، زبان سمجھنے میں بھی مسئلہ ہوتا ہے،ہمیشہ ہم کوکابورا بال سے کھیلتے ہیں، اس سے ہم آہنگ ہیں۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ہمیں آسٹریلیا میں فاسٹ بولر کی ضرورت ہوگی، کھلاڑیوں کو مائنڈ سیٹ تبدیل کرنا ہوگا جبکہ ڈومیسٹک کرکٹ کیلیے پچز بہتربنی ہیں۔
یاسرشاہ نے اسپن بولنگ میں جادوگرکے نام سے معروف عبدالقادر کی رحلت کوقومی کرکٹ کا نقصان قرار دیتے ہوئے ان کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا، انھوں نے کہاکہ عبدالقادر نے بہت سپورٹ کیا، میں ان سے گگلی کے بارے میں پوچھا کرتا تھا تو وہ کہتے تھے کہ تمہاری انگلیاں چھوٹی ہیں،عبدالقادر کے انتقال سے نوجوان اسپنرز کو نقصان ہوا۔