سندھ میں قائم علی شاہ کی کچھ نہیں چلتی اصل وزیراعلیٰ تواویس مظفر ہیں شاہی سید
سب جانتے ہیں کہ سندھ میں متوازی حکومت چل رہی ہے اور کون ہے جو وزیر اعلیٰ کے اختیارات استعمال کررہا ہے،رہنمااے این پی
عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما سینیٹر شاہی سید نے کہا ہے کہ سندھ میں وزیر اعلیٰ کی نہیں صرف اویس مظفر کی چلتی ہےاصل میں وہی وزیر اعلیٰ ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران اے این پی کے رہنما کا کہنا تھا کہ کراچی سے خیبر پختونخوا تک صرف پختونوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ اے این پی کے عہدے داروں اور کارکنوں کا قتل کیا جارہا ہے، کارکنوں کے گھروں اور پارٹی دفاتر کے سامنے سے بم برآمد ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن ہماری پہلی ترجیح ہے اور باچا خان کے پیروکار کی حیثیت سے ہمارا فلسفہ عدم تشدد ہے لیکن ہماری پالیسی کو بزدلی نہ سمجھا جائے،ہم کارکنوں کا تحفظ کرنا جانتے ہیں۔
شاہی سید کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے رہنما سیکڑوں پولیس اہل کار لے کر گھوم رہے ہیں لیکن اس کے اتحادی سیکیورٹی سے محروم ہیں، سب جانتے ہیں کہ سندھ میں متوازی حکومت چل رہی ہے اور کون ہے جو وزیر اعلیٰ کے اختیارات استعمال کررہا ہے، صوبے میں وزیر اعلیٰ کی نہیں صرف اویس مظفر کی چلتی ہے، وہ ہمیں سیکیورٹی نہیں دینا چاہتے، اگر صورتحال پر قابو نہ پایا گیا تو اے این پی اور پیپلز پارٹی کا اتحاد چلنا مشکل ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران اے این پی کے رہنما کا کہنا تھا کہ کراچی سے خیبر پختونخوا تک صرف پختونوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ اے این پی کے عہدے داروں اور کارکنوں کا قتل کیا جارہا ہے، کارکنوں کے گھروں اور پارٹی دفاتر کے سامنے سے بم برآمد ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن ہماری پہلی ترجیح ہے اور باچا خان کے پیروکار کی حیثیت سے ہمارا فلسفہ عدم تشدد ہے لیکن ہماری پالیسی کو بزدلی نہ سمجھا جائے،ہم کارکنوں کا تحفظ کرنا جانتے ہیں۔
شاہی سید کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے رہنما سیکڑوں پولیس اہل کار لے کر گھوم رہے ہیں لیکن اس کے اتحادی سیکیورٹی سے محروم ہیں، سب جانتے ہیں کہ سندھ میں متوازی حکومت چل رہی ہے اور کون ہے جو وزیر اعلیٰ کے اختیارات استعمال کررہا ہے، صوبے میں وزیر اعلیٰ کی نہیں صرف اویس مظفر کی چلتی ہے، وہ ہمیں سیکیورٹی نہیں دینا چاہتے، اگر صورتحال پر قابو نہ پایا گیا تو اے این پی اور پیپلز پارٹی کا اتحاد چلنا مشکل ہے۔