پروٹیز سے سیریزجنید نے ریورس سوئنگ کو اہم ہتھیار قرار دے دیا
متحدہ عرب امارات کی کنڈیشنز پاکستان کے لیے سازگار ہوں گی، عمر امین
پاکستانی فاسٹ بولر جنید خان نے جنوبی افریقہ کے خلاف ریورس سوئنگ کو اپنا اہم ہتھیار قرار دیدیا، دوسری جانب اے ٹیم کے کپتان عمر امین کا کہنا ہے کہ یو اے ای کی کنڈیشنز پاکستان کیلیے سازگار ہوں گی، پروٹیز کا ان کے ہوم گراؤنڈز پر سامنا کرنے کا تجربہ بھی حاصل ہے، سیریز میں اچھے مقابلے دیکھنے میں آئیں گے۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہورمیں قومی کرکٹ ٹیم کے پریکٹس سیشن سے قبل گفتگو کرتے ہوئے فاسٹ بولر جنید خان نے کہا کہ جنوبی افریقہ سے سیریز میں مجھ پر بولنگ کا زیادہ دباؤ نہیں ہوگا، ٹیم کو دیگر اچھے پیسرز کی خدمات بھی حاصل ہوں گی جبکہ اسپنرز بھی میچ کا پانسہ پلٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔انھوں نے کہاکہ حریف ٹیم کے خلاف میچ کی صورتحال اور گراؤنڈ کی کنڈیشنز دیکھ کر بولنگ کروں گا۔جنید خان نے کہاکہ ابوظبی اور دبئی کی وکٹوں پر گیند زیادہ ریورس سوئنگ ہوتی ہے، اس ہتھیار کا بھرپور استعمال کروں گا، کوشش ہوگی کہ بولنگ کوچ محمد اکرم کی مشاورت سے کارکردگی میں نکھار لاکر ٹیم کی فتوحات میں اہم کردار ادا کروں۔
وارم اپ میچ کیلیے اے ٹیم کے کپتان مقرر کیے جانے والے عمر امین نے کہا کہ پروٹیز کے خلاف ان کے ملک میں سیریز کھیلنے کا اچھا تجربہ حاصل ہوچکا، چیمپئنز ٹرافی کے وارم اپ میچ میں بھی حریف ٹیم کو شکست دی تھی،مضبوط سائیڈکا کوئی دباؤ نہیں ہوگا۔انھوں نے کہاکہ پریکٹس میچ میں کپتانی کا کوئی اضافی پریشر محسوس نہیں کررہا،اس سے قبل بھی پاکستان انڈر 25 اور21 کے ساتھ ریجنل ٹیم کی قیادت کرچکا ہوں، توجہ صرف کرکٹ اور پرفارمنس پر ہوگی۔
شاہد آفریدی کی طرح اٹیکنگ کپتانی کرنے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ ہر ایک کی اپنی حکمت عملی ہوتی ہے، آل راؤنڈر کا تو ہر معاملے میں انداز جارحانہ ہے، جنوبی افریقہ کے خلاف میچ کی صورتحال اور وکٹ کی کنڈیشنز دیکھ کر اپنا لائحہ عمل تیار کروں گا۔انھوں نے کہاکہ ماضی میں جتنا بھی کھیلنے کا موقع ملا، اس دوران اپنی پرفارمنس سے مطمئن ہوں۔ تربیتی کیمپ میں شاہد آفریدی، شعیب ملک اور مصباح الحق سمیت دیگر سینئرز سے سیکھنے کا موقع مل رہا ہے جو مستقبل میں کام آئے گا۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہورمیں قومی کرکٹ ٹیم کے پریکٹس سیشن سے قبل گفتگو کرتے ہوئے فاسٹ بولر جنید خان نے کہا کہ جنوبی افریقہ سے سیریز میں مجھ پر بولنگ کا زیادہ دباؤ نہیں ہوگا، ٹیم کو دیگر اچھے پیسرز کی خدمات بھی حاصل ہوں گی جبکہ اسپنرز بھی میچ کا پانسہ پلٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔انھوں نے کہاکہ حریف ٹیم کے خلاف میچ کی صورتحال اور گراؤنڈ کی کنڈیشنز دیکھ کر بولنگ کروں گا۔جنید خان نے کہاکہ ابوظبی اور دبئی کی وکٹوں پر گیند زیادہ ریورس سوئنگ ہوتی ہے، اس ہتھیار کا بھرپور استعمال کروں گا، کوشش ہوگی کہ بولنگ کوچ محمد اکرم کی مشاورت سے کارکردگی میں نکھار لاکر ٹیم کی فتوحات میں اہم کردار ادا کروں۔
وارم اپ میچ کیلیے اے ٹیم کے کپتان مقرر کیے جانے والے عمر امین نے کہا کہ پروٹیز کے خلاف ان کے ملک میں سیریز کھیلنے کا اچھا تجربہ حاصل ہوچکا، چیمپئنز ٹرافی کے وارم اپ میچ میں بھی حریف ٹیم کو شکست دی تھی،مضبوط سائیڈکا کوئی دباؤ نہیں ہوگا۔انھوں نے کہاکہ پریکٹس میچ میں کپتانی کا کوئی اضافی پریشر محسوس نہیں کررہا،اس سے قبل بھی پاکستان انڈر 25 اور21 کے ساتھ ریجنل ٹیم کی قیادت کرچکا ہوں، توجہ صرف کرکٹ اور پرفارمنس پر ہوگی۔
شاہد آفریدی کی طرح اٹیکنگ کپتانی کرنے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ ہر ایک کی اپنی حکمت عملی ہوتی ہے، آل راؤنڈر کا تو ہر معاملے میں انداز جارحانہ ہے، جنوبی افریقہ کے خلاف میچ کی صورتحال اور وکٹ کی کنڈیشنز دیکھ کر اپنا لائحہ عمل تیار کروں گا۔انھوں نے کہاکہ ماضی میں جتنا بھی کھیلنے کا موقع ملا، اس دوران اپنی پرفارمنس سے مطمئن ہوں۔ تربیتی کیمپ میں شاہد آفریدی، شعیب ملک اور مصباح الحق سمیت دیگر سینئرز سے سیکھنے کا موقع مل رہا ہے جو مستقبل میں کام آئے گا۔