نیب نے ٹویوٹا موٹرز کرپشن اسکینڈل کے مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا

ملزمان نے عوام کو منافع کا لالچ دے کر اربوں روپے سمیٹے ان کے خلاف 700 سے زائد شکایات موصول ہوئیں

ملزمان نے عوام کو منافع کا لالچ دے کر اربوں روپے سمیٹے ان کے خلاف 700 سے زائد شکایات موصول ہوئیں (فوٹو: فائل)

نیب لاہور نے ٹویوٹا موٹرز کرپشن اسکینڈل میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے ٹویوٹا موٹرز گوجرانوالہ کے مرکزی مالکان ملزم جاوید مظفر بٹ اور ملزم ملک عثمان ریاض کو عوام سے دھوکا دہی سے بھاری رقوم وصول کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔

نیب لاہور کے مطابق ملزمان نے 2006ء میں نئی گاڑیوں کی بکنگ کے نام پر کاروبار کا آغاز کیا تاہم عوام کو بھاری منافع کا لالچ دیتے ہوئے اربوں روپے وصول کیے۔


ملزمان نے 2015ء سے 2019ء کے دوران غیر قانونی طور پر 3 ارب روپے سے زائد کی رقوم وصول کی۔ ملزمان متاثرین سے گاڑیوں کی مکمل قیمت کے برابر رقم بطور انویسٹمنٹ وصول کرتے رہے جس پر بھاری منافع کے نام پر سبز باغ دکھاتے رہے جس پر ملزمان کے خلاف نیب لاہور میں کم و بیش 700 متاثرین کی شکایات موصول ہوچکی ہیں۔

گوجرانوالہ سے شروع ہونے والا غیرقانونی کاروبار گجرات، سیالکوٹ، فیصل آباد بعدازاں پورے پنجاب میں پھیل گیا۔ گرفتار ملزمان آپس میں بزنس پارٹنر تھے جن کے بارے میں دھوکا دہی کے ذریعے اوورسیز پاکستانیوں سے بھی سرمایہ حاصل کرنے کی شکایات موصول ہوئیں۔

نیب لاہور حکام دونوں گرفتار ملزمان کو جسمانی ریمانڈ کے حصول کے لیے کل احتساب عدالت کے روبرو پیش کریں گے، دوران تحقیقات میگا اسکینڈل میں ملوث دیگر شریک کرداروں کے بے نقاب ہونے واکے واضح امکانات ہیں۔
Load Next Story