امریکی صدر نے ایران پر مزید سخت پابندیاں عائد کردیں
پابندی سعودی عرب کیجانب سے تیل کی تنصیبات پر ڈرون حملے میں ایران کے ملوث ہونے کے شواہد فراہم کرنے کے بعد عائد کی گئی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کے تیل کی تنصیبات پر حملے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر ایران پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا حکم دے دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کی جانب سے تیل کی تنصیبات پر حملے میں ایران کے ملوث ہونے کے شواہد فراہم کرنے کے بعد ایران پر مزید کڑی پابندیاں عائد کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
یہ خبر پڑھیں: سعودی عرب کی بڑی آئل فیلڈ پر ڈرون حملے
ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ وزیر خزانہ کو ایران پر کڑی پابندیاں عائد کرنے کی ہدایت کردی ہے، تاہم امریکی صدر نے پابندیوں کی نوعیت کے حوالے سے کچھ نہیں لکھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: سعودی عرب پر حملے کے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کیلئے تیار ہیں، ٹرمپ
چار روز قبل سعودی شہر بقیق میں ایک بڑی آئل فیلڈ اور آرامکو کمپنی کے آئل پلانٹ پر ڈرون حملے کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی تھی اور آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے بڑے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا اور کافی مالی نقصان پہنچا تھا۔
سعودی حکومت نے ان حملوں کا ذمہ دار ایران کو ٹھہراتے ہوئے عالمی قوتوں سے مداخلت کرنے کی اپیل کی تھی تاہم ایران کی جانب سے سعودی حکومت کے دعوی کو مسترد کرتے ہوئے کسی بھی قسم کے حملے کے الزام سے انکار کر دیا تھا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کی جانب سے تیل کی تنصیبات پر حملے میں ایران کے ملوث ہونے کے شواہد فراہم کرنے کے بعد ایران پر مزید کڑی پابندیاں عائد کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
یہ خبر پڑھیں: سعودی عرب کی بڑی آئل فیلڈ پر ڈرون حملے
ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ وزیر خزانہ کو ایران پر کڑی پابندیاں عائد کرنے کی ہدایت کردی ہے، تاہم امریکی صدر نے پابندیوں کی نوعیت کے حوالے سے کچھ نہیں لکھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: سعودی عرب پر حملے کے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کیلئے تیار ہیں، ٹرمپ
چار روز قبل سعودی شہر بقیق میں ایک بڑی آئل فیلڈ اور آرامکو کمپنی کے آئل پلانٹ پر ڈرون حملے کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی تھی اور آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے بڑے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا اور کافی مالی نقصان پہنچا تھا۔
سعودی حکومت نے ان حملوں کا ذمہ دار ایران کو ٹھہراتے ہوئے عالمی قوتوں سے مداخلت کرنے کی اپیل کی تھی تاہم ایران کی جانب سے سعودی حکومت کے دعوی کو مسترد کرتے ہوئے کسی بھی قسم کے حملے کے الزام سے انکار کر دیا تھا۔