ڈومیسٹک کرکٹرز کو 16 صفحات کا کنٹریکٹ مل گیا
اینٹی کرپشن واینٹی ڈوپنگ کوڈبھی فراہم،میڈیا کے ہوش دلانے پربورڈجاگ اٹھا
میڈیا کے ہوش دلانے پر پی سی بی جاگ اٹھا، ڈومیسٹک ٹیموں میں شامل کھلاڑیوں کوسینٹرل کنٹریکٹ دیدیا جب کہ 16صفحات پر مشتمل معاہدے پر ایک ہفتے میں دستخط کرنے کی ہدایت کردی گئی۔
نئے ڈومیسٹک اسٹرکچر کے تحت تشکیل پانے والی 6ٹیموں میں شامل کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دیے بغیر ہی قائد اعظم ٹرافی ٹورنامنٹ شروع کرنے کی خبر ''ایکسپریس'' میں ہی شائع ہوئی تھی، پی سی بی نے ایکشن لیتے ہوئے 16صفحات پر مشتمل معاہدے کی کاپیز کرکٹرز کے سپرد کردی ہیں، انھیں ایک ہفتے میں دستخط کرنا ہونگے۔
ذرائع کے مطابق پلیئرز کو اینٹی کرپشن اور اینٹی ڈوپنگ کوڈ بھی فراہم کیے گئے ہیں، معاہدے یکم جولائی 2019 سے 30 جون 2020 تک ہونگے، ان میں درج شرائط میں کھلاڑی بورڈ کی جانب سے فراہم کیے گئے فٹنس لیول کو برقرار رکھنے کے پابند ہونگے، معیار کا جائزہ پی سی بی میڈیکل پینل لے گا، وہ بورڈ کے رجسٹرڈ افراد کو ہی اپنا ایجنٹ مقرر کرسکیں گے، ڈائریکٹر ڈومیسٹک سے اجازت لیے بغیر انٹرویوز دینے یا آرٹیکل لکھنے پر پابندی ہوگی۔
بیرون ملک لیگ کھیلنے کیلیے پی سی بی سے این او سی لینا ہوگا، آئی سی سی اور پی سی بی کوڈ آف کنڈکٹ کے پابندی کرنا ہوگی، پہلی مرتبہ 11 رکنی ٹیم کے علاوہ 5 ریزرو کھلاڑیوں کو بھی میچ فیس ملے گی۔
فرسٹ الیون کے چار روزہ میچ میں 11 رکنی ٹیم میں شامل کھلاڑیوں کو 75 ہزار، ریزروز کو 30 ہزار روپے دیے جائیں گے، سیکنڈ الیون میں شامل پلیئرز کو 30 ہزار روپے میچ فیس ملے گی، ریزروز کو 12 ہزار روپے ملیں گے۔ون ڈے کرکٹ میں فرسٹ الیون کے کھلاڑی کو 40 ہزار، ریزروز کو 16 ہزار روپے میچ فیس ملے گی، سیکنڈ الیون میں شامل پلیئرز کو 15 ہزار روپے، پانچ ریزروز کو 6 ہزار روپے دیے جائیں گے۔
ٹی ٹوئنٹی میں فرسٹ الیون کے 11 کھلاڑیوں کو15 ہزار اور ریزروز کو 6ہزار روپے میچ فیس ملے گی، سیکنڈ الیون میں 11 رکنی ٹیم کو 15 ہزار اور ریزروز کو 6 ہزار روپے ملیں گے۔
نئے ڈومیسٹک اسٹرکچر کے تحت تشکیل پانے والی 6ٹیموں میں شامل کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دیے بغیر ہی قائد اعظم ٹرافی ٹورنامنٹ شروع کرنے کی خبر ''ایکسپریس'' میں ہی شائع ہوئی تھی، پی سی بی نے ایکشن لیتے ہوئے 16صفحات پر مشتمل معاہدے کی کاپیز کرکٹرز کے سپرد کردی ہیں، انھیں ایک ہفتے میں دستخط کرنا ہونگے۔
ذرائع کے مطابق پلیئرز کو اینٹی کرپشن اور اینٹی ڈوپنگ کوڈ بھی فراہم کیے گئے ہیں، معاہدے یکم جولائی 2019 سے 30 جون 2020 تک ہونگے، ان میں درج شرائط میں کھلاڑی بورڈ کی جانب سے فراہم کیے گئے فٹنس لیول کو برقرار رکھنے کے پابند ہونگے، معیار کا جائزہ پی سی بی میڈیکل پینل لے گا، وہ بورڈ کے رجسٹرڈ افراد کو ہی اپنا ایجنٹ مقرر کرسکیں گے، ڈائریکٹر ڈومیسٹک سے اجازت لیے بغیر انٹرویوز دینے یا آرٹیکل لکھنے پر پابندی ہوگی۔
بیرون ملک لیگ کھیلنے کیلیے پی سی بی سے این او سی لینا ہوگا، آئی سی سی اور پی سی بی کوڈ آف کنڈکٹ کے پابندی کرنا ہوگی، پہلی مرتبہ 11 رکنی ٹیم کے علاوہ 5 ریزرو کھلاڑیوں کو بھی میچ فیس ملے گی۔
فرسٹ الیون کے چار روزہ میچ میں 11 رکنی ٹیم میں شامل کھلاڑیوں کو 75 ہزار، ریزروز کو 30 ہزار روپے دیے جائیں گے، سیکنڈ الیون میں شامل پلیئرز کو 30 ہزار روپے میچ فیس ملے گی، ریزروز کو 12 ہزار روپے ملیں گے۔ون ڈے کرکٹ میں فرسٹ الیون کے کھلاڑی کو 40 ہزار، ریزروز کو 16 ہزار روپے میچ فیس ملے گی، سیکنڈ الیون میں شامل پلیئرز کو 15 ہزار روپے، پانچ ریزروز کو 6 ہزار روپے دیے جائیں گے۔
ٹی ٹوئنٹی میں فرسٹ الیون کے 11 کھلاڑیوں کو15 ہزار اور ریزروز کو 6ہزار روپے میچ فیس ملے گی، سیکنڈ الیون میں 11 رکنی ٹیم کو 15 ہزار اور ریزروز کو 6 ہزار روپے ملیں گے۔