سپریم کورٹ کا حکومت کو 2 دن میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے پر نظرثانی کا حکم

حکومت 30 ستمبر کے جاری کردہ نوٹی فکیشن پر نظر ثانی کے لئے تیار ہے، وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف

حکومت بجلی کے نرخ بڑھانے کے بجائے بجلی چوروں کے خلاف سخت کارروائی کرے، چیف جسٹس فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے حکومت کو بجلی کے نرخوں میں اضافے کے نوٹی فکیشن پر نظر ثانی کرکے 2 دن میں جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے متعلق ازخود نوٹس اور بجلی کے نرخوں میں حالیہ اضافے کے خلاف کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کی، سماعت کے دوران چیف جسٹس نے بجلی کے نرخوں میں اضافے کے خلاف ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کنڈا ڈالنے والوں کا بوجھ صارفین پر نہ ڈالا جائے اور حکومت بجلی کے نرخ بڑھانے کے بجائے بجلی چوروں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔


اس موقع پر جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ حکومت عوام پر بم گرانا چاہتی ہے تہ کہہ دے برداشت کرنا ہوگا جس پر وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت 30 ستمبر کے جاری کردہ نوٹی فکیشن پر نظر ثانی کے لئے تیار ہے جس پر جسٹس جواد نے کہا کہ حکومت بسم اللہ کرے، اگر قانون اور آئین پر عمل ہوگا تو عدالت مداخلت نہیں کرے گی۔

دوران سماعت نیپرا کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم نے جو 5 اگست کر نرخ دیئے حکومت نے اس سے کم بڑھائے مگر ہم نے ہر کمپنی کا ریکوری کی بنیاد پر ٹیرف دیا تھا۔ عدالت نے کیس کی سماعت جمعہ تک ملتوی کرتے ہوئے حکم دیا کہ حکومت اگلے 2 دنوں میں بجلی کے نرخوں میں اضافے کے نوٹی فکیشن پر نظر ثانی کرکے عدالت میں جواب جمع کرائے۔

Recommended Stories

Load Next Story