ایم کیو ایم کا ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات کو ہٹانے کا مطالبہ
ایم کیو ایم کے کارکنوں کو ماورائےعدالت قتل کے منصوبے بنائے جارہے ہیں، رابطہ کمیٹی
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات محسود کو ہٹانے کا مطالبہ کردیا۔
کراچی سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ ایڈیشنل آئی جی کراچی سیاسی جماعتوں کے کارکنوں پر تشدد اور انہیں قتل کرنے کی شہرت کے حامل ہیں، ان کے ریکارڈ میں بے نظیر بھٹو شہید کے بھائی مرتضیٰ بھٹو، اور پیپلزپارٹی سمیت کئی دیگر جماعتوں کے سیاسی کارکنوں کے قتل بھی شامل ہیں، رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ ایک بار پھر کراچی میں خونی کھیل کھیلنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں اور ایم کیو ایم کے کارکنوں کو ماورائےعدالت قتل کے منصوبے بنائے جارہے ہیں، اس لئے وہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ایڈیشنل آئی جی کراچی کو فوری طور پر ہٹا کر ان کی جگہ غیر جانبدار اور بہتر پولیس افسر کو تعینات کیا جائے۔
واضح رہے کہ شاہد حیات کو گزشتہ ماہ ہی غلام قادر تھیبو کی جگہ کراچی پولیس کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا، انہوں نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا تھا کہ ایڈووکیٹ نعمت اللہ رندھاوا کا قاتل متحدہ قومی موومنٹ کا کارکن ہے اور اس نے اس کے علاوہ بھی کئی افراد کو موت کے گھاٹ اتارا ہے۔
کراچی سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ ایڈیشنل آئی جی کراچی سیاسی جماعتوں کے کارکنوں پر تشدد اور انہیں قتل کرنے کی شہرت کے حامل ہیں، ان کے ریکارڈ میں بے نظیر بھٹو شہید کے بھائی مرتضیٰ بھٹو، اور پیپلزپارٹی سمیت کئی دیگر جماعتوں کے سیاسی کارکنوں کے قتل بھی شامل ہیں، رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ ایک بار پھر کراچی میں خونی کھیل کھیلنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں اور ایم کیو ایم کے کارکنوں کو ماورائےعدالت قتل کے منصوبے بنائے جارہے ہیں، اس لئے وہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ایڈیشنل آئی جی کراچی کو فوری طور پر ہٹا کر ان کی جگہ غیر جانبدار اور بہتر پولیس افسر کو تعینات کیا جائے۔
واضح رہے کہ شاہد حیات کو گزشتہ ماہ ہی غلام قادر تھیبو کی جگہ کراچی پولیس کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا، انہوں نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا تھا کہ ایڈووکیٹ نعمت اللہ رندھاوا کا قاتل متحدہ قومی موومنٹ کا کارکن ہے اور اس نے اس کے علاوہ بھی کئی افراد کو موت کے گھاٹ اتارا ہے۔