جسٹن ٹروڈو نے سیاہ فام شخص کا روپ دھارنے پر معافی مانگ لی
2001ء میں جسٹن ٹروڈو نے ’عربیئن نائٹ‘ نامی تقریب میں سفید پگڑی اور لباس پہن کر چہرے اور ہاتھوں کو رنگ لیا تھا
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اپنی 18 سال قبل کی اُن تصاویر پر سیاہ فام افراد سے معذرت کی ہے جس میں انہوں نے اپنے چہرے اور ہاتھوں کو سیاہ رنگ سے رنگا ہوا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق نسل پرستی کے الزام کی زد میں آئے کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے عوام سے بالعموم اور سیاہ فام شہریوں سے بالخصوص معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں تب بھی نسل پرستی کے خلاف تھا اور آج بھی میرا موقف وہی ہے, میرا مطمع نظر ہرگز کسی کی دل آزاری نہیں تھا۔
کینیڈین وزیراعظم نے مزید کہا کہ مجھے ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا جب کہ مجھے معلوم ہے کہ یہ نسل پرستانہ عمل ہے اور کئی لوگوں کے لیے تکلیف کا باعث ہوسکتا ہے، مجھے اُن لوگوں کی تکلیف کا درست ادراک نہیں تھا میں ایک بار پھر معذرت خواہ ہوں۔
جسٹن ٹروڈو نے کچھ روز قبل اپنی 2001ء میں لی گئی ایک تصویر شیئر کی تھی جو 'عربیئن نائٹس' نامی تقریب کی تھی اور اُس وقت جسٹن ٹروڈو ایک ٹیچر تھے۔ اس تصویر میں جسٹن ٹروڈو کو سیاہ فام شخص کا روپ دھارے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
سیاہ رنگت اختیار کیے ہوئے جسٹن ٹروڈو کی تصویر پر سوشل میڈیا پر تنقید کا بازار گرم ہوگیا اور اُن کے سیاسی مخالفین نے وزیراعظم کے اس عمل کو نسل پرستی قرار دیا اور جو سیاہ فام افراد کی دل آزاری کا سبب بھی بنا تھا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق نسل پرستی کے الزام کی زد میں آئے کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے عوام سے بالعموم اور سیاہ فام شہریوں سے بالخصوص معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں تب بھی نسل پرستی کے خلاف تھا اور آج بھی میرا موقف وہی ہے, میرا مطمع نظر ہرگز کسی کی دل آزاری نہیں تھا۔
کینیڈین وزیراعظم نے مزید کہا کہ مجھے ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا جب کہ مجھے معلوم ہے کہ یہ نسل پرستانہ عمل ہے اور کئی لوگوں کے لیے تکلیف کا باعث ہوسکتا ہے، مجھے اُن لوگوں کی تکلیف کا درست ادراک نہیں تھا میں ایک بار پھر معذرت خواہ ہوں۔
جسٹن ٹروڈو نے کچھ روز قبل اپنی 2001ء میں لی گئی ایک تصویر شیئر کی تھی جو 'عربیئن نائٹس' نامی تقریب کی تھی اور اُس وقت جسٹن ٹروڈو ایک ٹیچر تھے۔ اس تصویر میں جسٹن ٹروڈو کو سیاہ فام شخص کا روپ دھارے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
سیاہ رنگت اختیار کیے ہوئے جسٹن ٹروڈو کی تصویر پر سوشل میڈیا پر تنقید کا بازار گرم ہوگیا اور اُن کے سیاسی مخالفین نے وزیراعظم کے اس عمل کو نسل پرستی قرار دیا اور جو سیاہ فام افراد کی دل آزاری کا سبب بھی بنا تھا۔