ریلوے میں بوگیوں کی کمی کے باعث عوام چھت پر سفر کرنے پر مجبور
بعض افراد ٹرین کی چھتوں سے گرکر اپنی قیمتی جانیں گوا کرچکے ہیں۔
وزیر ریلوے شیخ رشید کے بلند و بانگ دعووں کے باوجود ریل سے سفر کرنے والوں کو کوئی خاطرخواہ سہولتیں فراہم نہ کی جا سکیں۔
لاہور کے مضافات سے روزانہ آنے والے سینکڑوں مرد، خواتین اور طالب علم ٹرین کی بوگیوں کی کمی کی وجہ سے مجبورا اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر بوگیوں کی چھتوں اور ریلوے انجن پر سوار ہوکر سفر کرنے پر مجبور ہیں۔ ریلوے انتظامیہ اور ریلوے پولیس حکام کی عدم توجہ کی وجہ سے دیگر شہروں سے روزانہ لاہور آنے والے مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد مسافر بوگیوں کی کمی کی وجہ سے اپنی قیمتی جانیں ہتھیلی پر رکھ کر ٹرینوں کی چھتوں پر بیٹھ کر سفر کرنے پر مجبور ہیں اور شام کو اسی طرح ٹرین کی چھتوں پر بیٹھ کر واپس گھروں کو جاتے ہیں، جب کہ بعض افراد ٹرین کی چھتوں سے گرکر اپنی قیمتی جانیں گوا کرچکے ہیں، ٹرینوں کی چھتوں پر بیٹھ کر سفر کرنے والوں میں زیادہ تر تعداد ان افراد کی ہوتی ہے جو بغیر ٹکٹ سفر کررہے ہوتے ہیں۔
خواتین کے لئے الگ سے مخصوص بوگی لگنا ایک خواب بن کررہ گیا ہے جب کہ ماضی میں بوگی کا کچھ حصہ صرف خواتین کے لئے مخصوص ہوتا تھا لیکن اب مختلف ٹرینوں کے ساتھ مسافر بوگیوں کی کمی کی وجہ سے خواتین بھی مردوں کے ساتھ ہی سفر کرنے پر مجبور ہیں،ٹرینوں کی بوگیوں میں مخصوص حصہ ختم ہونے سے بھی خواتین کو مشکلات کا سامنا ہے،
اس حوالے سے روزانہ ٹرین کے ذریعے حصول روزگار کے لئے لاہور آنے والی شمیم بی بی کا کہنا ہے کہ مسافر بوگیوں کی کمی کی وجہ سے انہیں مجبورا مردوں کے ساتھ سفر کرنا پڑتا ہے، اس سے قبل ٹرینوں کی بعض بوگیوں میں خواتین کےلئے کچھ حصہ مخصوص ہوتا تھا۔
اس حوالے سے ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ ریلوے لاہور ڈویژن عامر نثار کا کہنا ہے کہ نئی بوگیوں کے ٹینڈر ہوگے ہیں اور جلد ہی بوگیوں کی کمی پوری ہوجائے گی جب کہ برانچ لائنوں پر چلنے والی ٹرینوں کی بوگیوں کی چھتوں پر سفر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرینوں پر سفر کرنے والوں کو منع کیا جاتا ہے لیکن ان میں زیادہ تر تعداد بغیر ٹکٹ سفر کرنے والے افراد کی ہوتی ہے، باوجود اسکے مسافروں کو خاطرخواہ اور بہتر سفری سہولتوں فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہیں، مسافروں کو ریلوے سٹیشنوں اور ٹرینوں میں بہتر سہولتیں فراہم کرررہے ہیں۔
لاہور کے مضافات سے روزانہ آنے والے سینکڑوں مرد، خواتین اور طالب علم ٹرین کی بوگیوں کی کمی کی وجہ سے مجبورا اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر بوگیوں کی چھتوں اور ریلوے انجن پر سوار ہوکر سفر کرنے پر مجبور ہیں۔ ریلوے انتظامیہ اور ریلوے پولیس حکام کی عدم توجہ کی وجہ سے دیگر شہروں سے روزانہ لاہور آنے والے مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد مسافر بوگیوں کی کمی کی وجہ سے اپنی قیمتی جانیں ہتھیلی پر رکھ کر ٹرینوں کی چھتوں پر بیٹھ کر سفر کرنے پر مجبور ہیں اور شام کو اسی طرح ٹرین کی چھتوں پر بیٹھ کر واپس گھروں کو جاتے ہیں، جب کہ بعض افراد ٹرین کی چھتوں سے گرکر اپنی قیمتی جانیں گوا کرچکے ہیں، ٹرینوں کی چھتوں پر بیٹھ کر سفر کرنے والوں میں زیادہ تر تعداد ان افراد کی ہوتی ہے جو بغیر ٹکٹ سفر کررہے ہوتے ہیں۔
خواتین کے لئے الگ سے مخصوص بوگی لگنا ایک خواب بن کررہ گیا ہے جب کہ ماضی میں بوگی کا کچھ حصہ صرف خواتین کے لئے مخصوص ہوتا تھا لیکن اب مختلف ٹرینوں کے ساتھ مسافر بوگیوں کی کمی کی وجہ سے خواتین بھی مردوں کے ساتھ ہی سفر کرنے پر مجبور ہیں،ٹرینوں کی بوگیوں میں مخصوص حصہ ختم ہونے سے بھی خواتین کو مشکلات کا سامنا ہے،
اس حوالے سے روزانہ ٹرین کے ذریعے حصول روزگار کے لئے لاہور آنے والی شمیم بی بی کا کہنا ہے کہ مسافر بوگیوں کی کمی کی وجہ سے انہیں مجبورا مردوں کے ساتھ سفر کرنا پڑتا ہے، اس سے قبل ٹرینوں کی بعض بوگیوں میں خواتین کےلئے کچھ حصہ مخصوص ہوتا تھا۔
اس حوالے سے ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ ریلوے لاہور ڈویژن عامر نثار کا کہنا ہے کہ نئی بوگیوں کے ٹینڈر ہوگے ہیں اور جلد ہی بوگیوں کی کمی پوری ہوجائے گی جب کہ برانچ لائنوں پر چلنے والی ٹرینوں کی بوگیوں کی چھتوں پر سفر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرینوں پر سفر کرنے والوں کو منع کیا جاتا ہے لیکن ان میں زیادہ تر تعداد بغیر ٹکٹ سفر کرنے والے افراد کی ہوتی ہے، باوجود اسکے مسافروں کو خاطرخواہ اور بہتر سفری سہولتوں فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہیں، مسافروں کو ریلوے سٹیشنوں اور ٹرینوں میں بہتر سہولتیں فراہم کرررہے ہیں۔