مالی اسکینڈلنیشنل بینک کے وائس پریذیڈنٹ نجم الحق گرفتار

رشوت کی رقم میں حصہ وصول کرنیکا الزام،ایف آئی اے نے ثبوت ملتے ہی مقدمہ درج کرلیا

رشوت کی رقم میں حصہ وصول کرنیکا الزام،ایف آئی اے نے ثبوت ملتے ہی مقدمہ درج کرلیا۔ فوٹو: فائل

SYDNEY:
ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں اربوں روپے کے مالی اسکینڈل کی تحقیقات کے دوران ایف آئی اے نے رشوت کی رقم میں حصہ وصول کرنے کے الزام میں نیشنل بینک کے وائس پریذیڈنٹ نجم الحق کوگرفتارکرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کرائم سرکل کراچی گزشتہ دور حکومت میں فریٹ سبسڈی کی مد میں اربوں روپے کے مالی اسکینڈل کی تحقیقات کے دوران بڑے پیمانے پرکی جانے والے بے قاعدگیاں سامنے آئی تھیں، تحقیقات کے دوران اب تک ایف آئی کرائم سرکل میں17 مقدمات درج کیے جاچکے ہیں، کاغذی کمپنیوں کو فریٹ سبسڈی دینے کے الزام میں اس سے قبل سابق چیف ایگزیکٹو ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی طارق اقبال پوری، سابق ڈائریکٹر جنرل جاوید انور، پروجیکٹ منیجر مرچومل سمیت متعدد اہم افرادکوگرفتارکیا جاچکا ہے۔




اسی مقدمے کی تفتیش کے دوران سامنے آنے والے حقائق کی روشنی میں سابق وفاقی وزیر صنعت و تجارت کے ڈائریکٹر فرحان جونیجو کے خلاف رشوت کے طور پر وصول کیے جانے والے25 کروڑ روپے غیرقانونی طریقے سے بیرون ملک منتقل کرنے کے الزام میں بھی مقدمہ درج کیا جاچکا ہے، ذرائع کے مطابق گزشتہ 5 سال کے دوران فریٹ سبسڈی کی مد میں 80 سے زائد کاغذی کمپنیوں کو فریٹ سبسڈی کے جعلی کلیمزکی مد میں اربوں روپے کی ادائیگی کی گئی اور بعد ازاں یہ رقم ٹی ڈی پی کے بااثرحکومت شخصیات، اعلیٰ افسران، جعلی کمپنیوں کے مالکان اورمڈل مین کا کردار ادا کرنے والے بروکروں کے درمیان تقسیم کی گئی۔

ایف آئی اے ذرائع نے بتایا کہ 27 کاغذی ایکسپورٹ کمپنیوں کے فریٹ سبسڈی کلیمنیشنل بینک کے ذریعے جاری کیے گئے اور نیشنل بینک کے فارن ایکس چینج ڈپارٹمنٹ کے سربراہ نجم الحق اس معاملے میںپوری طرح ملوث تھے جبکہ انھوں نے اس سلسلے میں فراہم کی جانے والی 'خدمات' کے عوض رشوت کی رقم میں سے اپنا حصہ وصول کیا، کاغذی کپمنیوں کے اکائونٹس سے براہ راست رشوت کی رقم کا ایک حصہ نجم الحق کی تنخواہ کے اکائونٹ میں منتقل کیا گیا جس کے ثبوت حاصل ہونے کے بعد ایف آئی اے نے نجم الحق کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمات درج کرلیے ہیں۔

Recommended Stories

Load Next Story