نومولود کو سانس لینے میں مدد دینے والا لباس تیار

قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کے پھیپھڑے کمزور ہوتے ہیں اور انہیں مسلسل آکسیجن اور انکیوبیٹر کی ضرورت ہوتی ہے

کینیڈا کے طبی ماہرین نے ایک لائف جیکٹ بنائی ہے جو عین فطری انداز میں نومولود بچے کو سانس لینے میں مدد کرتی ہے (فوٹو: بشکریہ لائیو سائنس)

لاہور:
وقت سے پہلے دنیا میں آنکھ کھولنے والے بچوں کے پھیپھڑے یا تو کمزور ہوتے ہیں یا مکمل طور پر نموپذیر نہیں ہوتے اسی بنا پر انہیں آکسیجن ماسک پہنایا جاتا ہے اور انکیوبیٹر میں رکھا جاتا ہے لیکن اب ایک ایسا لباس بنایا گیا ہے جو بچوں کوسانس لینے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

بیمار بچوں کو سانس کے لیے نلکیاں اور ماسک لگائے جاتے ہیں تو نومولود کے نرم و نازک اعضا متاثر ہوتے، ناک میں ٹیڑھ پن آسکتا ہے جبکہ تاروں اور ٹیوبوں میں الجھے بچے ماں کے دودھ سے بھی محروم رہ سکتے ہیں۔ اسی کمی کو دیکھتے ہوئے ٹورنٹو کے سینٹ مائیکل ہسپتال کے پروفیسر ڈوگ کیمبل نے جان بچانے والی لائف جیکٹ بنائی ہے جسے 'نیو ویسٹ' کا نام دیا گیا ہے۔

یہ جیکٹ بچے کے پیٹ پر فٹ آتی ہے اور مکمل طور پر ایئر ٹائٹ ہے, جیسے بچے کا پیٹ اوپر اٹھتا ہے تو اس میں ایک جوف یا ویکیوم پیدا ہوتا ہے اور جب یہ ویسٹ نیچے آتی ہے تو اس حرکت سے بچے کے پھیپھڑے میں ہوا جاتی ہے۔




بصورتِ دیگر بچے کو ایک طرح کے وینٹی لیٹر پر رکھا جاتا ہے جس میں بچے کے منہ پر ماسک پہنا کر ٹیوب کے ذریعے جسم کے اندر ہوا پہنچائی جاتی ہے۔ جب یہ ویسٹ ایک بچے پر آزمائی گئی تو اس نے بہت اچھی کارکردگی دکھائی اور اب اسے مزید بچوں پر آزمایا جارہا ہے۔

روایتی وینٹی لیٹرز سے آنے والی ہوا بچے کے سانس لینے کی رفتار کے تحت نہیں ہوتی اور اس سے بچہ شدید بے چین ہوتا ہے۔ بڑوں کے مقابلے میں بچے غیر ہموار اور تیز تیز سانس لیتے ہیں۔ اگرچہ سانس لینے کا عمل دماغی سگنل کے تحت ہوتا ہے لیکن بچوں میں یہ عمل باقاعدہ نہیں ہوتا۔

اس طرح نیوویسٹ بہت قدرتی انداز میں بچوں کو سانس پہنچاتی ہے اور اس طرح ان کے پھیپھڑوں کو نقصان بھی نہیں پہنچتا لیکن ایک مسئلہ اب بھی ہے کہ چھوٹے بچوں کی جلد بہت حساس ہوتی ہے اور اس پر رکھی ویسٹ ان کی جلد کو متاثر کرسکتی ہے۔ امید ہے کہ یہ مسئلہ حل کرلیا جائے گا۔
Load Next Story