لہسن اور پیاز چھاتی کے سرطان سے بچانے میں مددگار
سائنسی طور پر ثابت ہوچکا ہے کہ لہسن اور پیاز ذیابیطس، امراضِ قلب اور کینسر کو بھگانے کی زبردست صلاحیت رکھتی ہیں
لہسن اور پیاز ایشیا میں ایک عرصے سے استعمال ہورہی ہیں اور اب ان کے متعلق اچھی خبر یہ آئی ہے کہ ان دونوں جادوئی سبزیوں کا بھرپور اور مسلسل استعمال خواتین کو چھاتی کے سرطان (بریسٹ کینسر) سے محفوظ رکھتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پیاز اور لہسن کا جتنا استعمال کیا جائے تو چھاتی کے سرطان کا خطرہ اتنا ہی کم ہوتا جاتا ہے۔ اس ضمن میں یونیورسٹی آف بفیلو میں پی ایچ ڈی طالبہ گوری ڈیسائی نے دو وجوہ سے پورٹو ریکو کا رخ گیا جہاں خواتین میں بریسٹ کینسر کی شرح بہت کم ہے اور دوم وہاں ایک طرح کی چٹنی 'سوفریٹو' بہت کھائی جاتی ہے جس میں لہسن اور پیاز شامل ہوتی ہے۔
گوری ڈیسائی نے ہسپتالوں کے ریکارڈ چیک کرکے 314 خواتین کا پتا لگایا جن کی عمریں 30 سے 79 برس تھیں اور وہ 2008ء سے 2014ء کے درمیان چھاتی کے سرطان کی شکار ہوئی تھیں۔ اسی عمر کی دیگر 346 صحت مند خواتین کا جائزہ بھی لیا گیا۔
اب تمام شرکا سے کھانے پینے کی عادات اور بالخصوص لہسن اور پیاز کھانے کے بارے میں سوالات کیے گئے جس میں سوفریٹو چٹنی کے بارے میں بھی پوچھا گیا۔
بغور جائزے کے بعد معلوم ہوا کہ جن خواتین نے لہسن اور پیاز والی چٹنی کھانے کو معمول بنایا ان میں شماریاتی لحاظ سے بریسٹ کینسر کا خطرہ بہت کم تھا۔ اس طرح اگر لہسن اور پیاز کو باقاعدہ معمول بنالیا جائے تو چھاتی کے سرطان کا خطرہ 67 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔
یہی وجہ ہے پورٹو ریکو کی خواتین میں چھاتی کے سرطان کی شرح بہت کم ہے لیکن لہسن اور پیاز میں ایسا کیا ہے جو کینسر جیسے موذی مرض کو روکتی ہیں؟
سائنس بتاتی ہے کہ لہسن اور پیاز میں آرگینوسلفر اور فلیوونولز بکثرت پائے جاتے ہیں جن میں سرطان کو روکنے کی اچھی خاصی صلاحیت موجود ہوتی ہے۔ اس بنا پر دونوں سبزیوں کو ضدِ سرطان (اینٹی کینسر)غذائیں قرار دیا جاسکتا ہے۔
سائنسی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ دونوں سبزیوں میں غیر معمولی کیمیکل پائے جاتے ہیں جنہیں تجربہ گاہوں اور انسانوں پر آزمایا گیا ہے تو اس سے بہت اچھے نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پیاز اور لہسن کا جتنا استعمال کیا جائے تو چھاتی کے سرطان کا خطرہ اتنا ہی کم ہوتا جاتا ہے۔ اس ضمن میں یونیورسٹی آف بفیلو میں پی ایچ ڈی طالبہ گوری ڈیسائی نے دو وجوہ سے پورٹو ریکو کا رخ گیا جہاں خواتین میں بریسٹ کینسر کی شرح بہت کم ہے اور دوم وہاں ایک طرح کی چٹنی 'سوفریٹو' بہت کھائی جاتی ہے جس میں لہسن اور پیاز شامل ہوتی ہے۔
گوری ڈیسائی نے ہسپتالوں کے ریکارڈ چیک کرکے 314 خواتین کا پتا لگایا جن کی عمریں 30 سے 79 برس تھیں اور وہ 2008ء سے 2014ء کے درمیان چھاتی کے سرطان کی شکار ہوئی تھیں۔ اسی عمر کی دیگر 346 صحت مند خواتین کا جائزہ بھی لیا گیا۔
اب تمام شرکا سے کھانے پینے کی عادات اور بالخصوص لہسن اور پیاز کھانے کے بارے میں سوالات کیے گئے جس میں سوفریٹو چٹنی کے بارے میں بھی پوچھا گیا۔
بغور جائزے کے بعد معلوم ہوا کہ جن خواتین نے لہسن اور پیاز والی چٹنی کھانے کو معمول بنایا ان میں شماریاتی لحاظ سے بریسٹ کینسر کا خطرہ بہت کم تھا۔ اس طرح اگر لہسن اور پیاز کو باقاعدہ معمول بنالیا جائے تو چھاتی کے سرطان کا خطرہ 67 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔
یہی وجہ ہے پورٹو ریکو کی خواتین میں چھاتی کے سرطان کی شرح بہت کم ہے لیکن لہسن اور پیاز میں ایسا کیا ہے جو کینسر جیسے موذی مرض کو روکتی ہیں؟
سائنس بتاتی ہے کہ لہسن اور پیاز میں آرگینوسلفر اور فلیوونولز بکثرت پائے جاتے ہیں جن میں سرطان کو روکنے کی اچھی خاصی صلاحیت موجود ہوتی ہے۔ اس بنا پر دونوں سبزیوں کو ضدِ سرطان (اینٹی کینسر)غذائیں قرار دیا جاسکتا ہے۔
سائنسی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ دونوں سبزیوں میں غیر معمولی کیمیکل پائے جاتے ہیں جنہیں تجربہ گاہوں اور انسانوں پر آزمایا گیا ہے تو اس سے بہت اچھے نتائج برآمد ہوئے ہیں۔