آئی لینڈرز پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ کی بہار لے آئے
کھلاڑی کولمبو میں آفیشل فوٹو گراف اور روایتی مذہبی رسومات کے بعد عازم سفر ہوئے، شام کو شہر قائد آمد
آئی لینڈرز پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بہار لے آئے، سری لنکن کرکٹرز نے کراچی میں ڈیرے ڈال دیے۔
پاکستان سے سیریز کیلیے سری لنکن کرکٹرز منگل کی صبح کولمبو سے دبئی روانہ ہوئے،اس موقع پربورڈ ہیڈکوارٹرزمیں آفیشل فوٹو گراف ہوا، ٹیم کی کامیابی کیلیے روایتی مذہبی رسومات بھی ادا کی گئیں۔
آئی لینڈرز دبئی سے کراچی پہنچے تو ایئرپورٹ پر پی سی بی حکام نے شاندار استقبال کیا، کھلاڑیوں اور آفیشلز کو اولڈ ٹرمینل پر وی وی آئی پی لاؤنج لے جایاگیا، جہاں ایک گھنٹہ آرام کے بعد ٹیم ہوٹل کی جانب روانہ ہوگئی، راستے میں بھی مہمان کرکٹرز کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی گئی، شارع فیصل پرپولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات تھی،ہوٹل میں بھی انہتائی سخت سیکیورٹی کا اہتمام کیا گیا اور غیر ضروری افراد کے داخلے پر پابندی ہے۔
مہمان ٹیم نے بدھ کو پریکٹس سیشن منسوخ کردیا البتہ گرین شرٹس ٹریننگ کرینگے، پاکستان اور سری لنکا کے درمیان 3 ون ڈے میچز کی سیریز کا پہلا مقابلہ جمعے کو نیشنل اسٹیڈیم پر کھیلا جائے گا۔
یاد رہے کہ سری لنکن ٹیم 10سال بعد کراچی آئی ہے۔ دریں اثنالاہور میں لوگو کی تقریب رونمائی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا کہ ہمارے کھلاڑی ملک سے باہر کھیلیں تو وہاں اسٹینڈز خالی نظر آتے ہیں، یہ ماحول ہمیشہ ہی مایوس کن ہوتا ہے،کرکٹرز کو کارکردگی دکھانے کیلیے کوئی تحریک نہیں ملتی۔
پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کیلیے مہم گذشتہ 4سال میں تیز ہوئی اور اب اس محنت کا صلہ ملنے لگا ہے، بحالی کے عمل میں پی ایس ایل نے بھی اہم کردار ادا کیا، رواں سال کراچی میں میچز شائقین کی بھرپور توجہ کا مرکز بنے، امید ہے کہ پاک سری لنکا سیریز میں تماشائی بڑی تعداد میں اسٹیڈیمز آکر دونوں ٹیموں کو سپورٹ کرینگے۔
چیئرمین پی سی بی نے کہاکہ ہمیں یہ بات ہرگز نہیں بھولنی چاہیے کہ 10برس قبل سری لنکن ہی یہاں دہشت گردی کا نشانہ بنی اور وہی ٹیم پاکستانی کرکٹ کو سپورٹ کرنے کیلیے ایک بار پھر آئی ہے، میں سری لنکن کرکٹ بورڈ کا مشکور ہوں۔
احسان مانی نے کہا کہ پاکستان نے بھی مشکل وقت میں سری لنکا کا ساتھ دیا،خراب حالات میں ہماری ٹیم نے وہاں سب سے زیادہ میچز کھیلے، کولمبو میں بم دھماکوں کے صرف 10دن بعد ہم نے اپنی انڈر 19 کرکٹ ٹیم سری لنکا بھیجی۔
چیئرمین پی سی بی نے کہاکہ دنیا کا کوئی بھی ملک دہشت گردی سے مکمل طور پر محفوظ نہیں ہے۔ نیوزی لینڈ میں بہت بڑا دہشت گردی کا واقعہ ہوا،بنگلہ دیش اور سری لنکا میں بھی واقعات ہوئے۔
احسان مانی نے کہا کہ صورتحال کو بہتر بنانے کیلیے پاکستان نے 10سال محنت کی ہے، سیکیورٹی کے معاملے میں ہم کسی دوسرے ملک سے پیچھے نہیں، اس کا کریڈٹ آرمی، ایجنسیوں اور پولیس کو جاتا ہے۔
پاکستان سے سیریز کیلیے سری لنکن کرکٹرز منگل کی صبح کولمبو سے دبئی روانہ ہوئے،اس موقع پربورڈ ہیڈکوارٹرزمیں آفیشل فوٹو گراف ہوا، ٹیم کی کامیابی کیلیے روایتی مذہبی رسومات بھی ادا کی گئیں۔
آئی لینڈرز دبئی سے کراچی پہنچے تو ایئرپورٹ پر پی سی بی حکام نے شاندار استقبال کیا، کھلاڑیوں اور آفیشلز کو اولڈ ٹرمینل پر وی وی آئی پی لاؤنج لے جایاگیا، جہاں ایک گھنٹہ آرام کے بعد ٹیم ہوٹل کی جانب روانہ ہوگئی، راستے میں بھی مہمان کرکٹرز کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی گئی، شارع فیصل پرپولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات تھی،ہوٹل میں بھی انہتائی سخت سیکیورٹی کا اہتمام کیا گیا اور غیر ضروری افراد کے داخلے پر پابندی ہے۔
مہمان ٹیم نے بدھ کو پریکٹس سیشن منسوخ کردیا البتہ گرین شرٹس ٹریننگ کرینگے، پاکستان اور سری لنکا کے درمیان 3 ون ڈے میچز کی سیریز کا پہلا مقابلہ جمعے کو نیشنل اسٹیڈیم پر کھیلا جائے گا۔
یاد رہے کہ سری لنکن ٹیم 10سال بعد کراچی آئی ہے۔ دریں اثنالاہور میں لوگو کی تقریب رونمائی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا کہ ہمارے کھلاڑی ملک سے باہر کھیلیں تو وہاں اسٹینڈز خالی نظر آتے ہیں، یہ ماحول ہمیشہ ہی مایوس کن ہوتا ہے،کرکٹرز کو کارکردگی دکھانے کیلیے کوئی تحریک نہیں ملتی۔
پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کیلیے مہم گذشتہ 4سال میں تیز ہوئی اور اب اس محنت کا صلہ ملنے لگا ہے، بحالی کے عمل میں پی ایس ایل نے بھی اہم کردار ادا کیا، رواں سال کراچی میں میچز شائقین کی بھرپور توجہ کا مرکز بنے، امید ہے کہ پاک سری لنکا سیریز میں تماشائی بڑی تعداد میں اسٹیڈیمز آکر دونوں ٹیموں کو سپورٹ کرینگے۔
چیئرمین پی سی بی نے کہاکہ ہمیں یہ بات ہرگز نہیں بھولنی چاہیے کہ 10برس قبل سری لنکن ہی یہاں دہشت گردی کا نشانہ بنی اور وہی ٹیم پاکستانی کرکٹ کو سپورٹ کرنے کیلیے ایک بار پھر آئی ہے، میں سری لنکن کرکٹ بورڈ کا مشکور ہوں۔
احسان مانی نے کہا کہ پاکستان نے بھی مشکل وقت میں سری لنکا کا ساتھ دیا،خراب حالات میں ہماری ٹیم نے وہاں سب سے زیادہ میچز کھیلے، کولمبو میں بم دھماکوں کے صرف 10دن بعد ہم نے اپنی انڈر 19 کرکٹ ٹیم سری لنکا بھیجی۔
چیئرمین پی سی بی نے کہاکہ دنیا کا کوئی بھی ملک دہشت گردی سے مکمل طور پر محفوظ نہیں ہے۔ نیوزی لینڈ میں بہت بڑا دہشت گردی کا واقعہ ہوا،بنگلہ دیش اور سری لنکا میں بھی واقعات ہوئے۔
احسان مانی نے کہا کہ صورتحال کو بہتر بنانے کیلیے پاکستان نے 10سال محنت کی ہے، سیکیورٹی کے معاملے میں ہم کسی دوسرے ملک سے پیچھے نہیں، اس کا کریڈٹ آرمی، ایجنسیوں اور پولیس کو جاتا ہے۔