افغان طالبان سے مذاکرات کیلئے ملا عبدالغنی برادر کو پشاور منتقل کر دیا گیا

ملا برادر طالبان گروپس سے بھی مسلسل رابطے میں ہیں اور مذاکرات کا عمل ان کی رہنمائی میں آگے بڑھا رہا ہے۔

وزرات دفاع کے ایک سینئر افسر نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں کراچی سے پشاور ایک محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

افغانستان میں امن عمل کے آغاز اور افغان طالبان سے مذاکرات کے لئے طالبان کے اہم رہنما ملا عبدالغنی برادر کو پشاور منتقل کر دیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے نے وزارت دفاع کے اعلیٰ حکام کے حوالے سے دعوی کیا ہے کہ ملا برادر کو کراچی سے پشاور ایک محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے، جہاں سے ملا برادر افغان طالبان گروہوں سے بھی مسلسل رابطے میں ہیں اور مذاکراتی عمل ان کی رہنمائی میں آگے بڑھا رہا ہے۔ ملا برادر کی پشاور منتقلی کے حوالے سے ایک انٹیلجنس افسر نے بھی تصدیق کی ہے تاہم ابھی یہ بات وثوق سے نہیں کہی جا سکتی کہ وہ مذاکرات کے لئے کن طالبان رہنماؤں اور کمانڈرز سے ملاقاتیں کریں گے اور اس سلسلے میں وہ افغانستان جائیں گے یا نہیں۔


ملا عبدالغنی برادر کو افغان طالبان لیڈر ملا محمد عمر کے قریبی دوستوں میں شمار کیا جاتا ہے اور ملا عمر نے ہی انہیں برادر کے لقب سے نوازا تھا، افغان حکومت اور امریکا کا یہ ماننا ہے کہ برادر افغان طالبان سے قریبی مراسم ہونے کے باعث افغانستان میں طالبان کو حکومت کے خلاف جنگ بندی پر قائل کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

ملا عبدالغنی برادر افغانستان میں افغان صدر حامد کرزئی کے ہی قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں اور افغانستان میں طالبان کے دور حکومت میں ایک صوبے کے گورنر بھی رہ چکے ہیں۔

Recommended Stories

Load Next Story