خواتین کیلیے غیرمحفوظ بھارت میں زیادتی کی شکار طالبہ ہی کو گرفتار کرلیا گیا

قانون کی طالبہ نے بی جے پی لیڈر کیخلاف جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کرایا تھا

قانون طالبہ نے بی جے پی لیڈر پر جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا تھا۔ فوٹو : بھارتی میڈیا

بھارت میں حکمراں جماعت کے رکن اسمبلی پر جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کرانے والی قانون کی طالبہ کو انصاف کی فراہمی کے بجائے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بی جے پی کے رہنما چنمایانند کیخلاف مسلسل ایک سال تک جنسی زیادتی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنانے کا مقدمہ درج کروانے والی 23 سالہ قانون کی طالبہ کو پولیس نے بھتہ لینے کے الزام میں حراست میں لے لیا ہے۔

طالبہ ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے حفاظتی ضمانت لینے عدالت پہنچی تھی تاہم عدالت کی جانب سے سماعت اگلے روز مقرر کیے جانے پر پولیس نے طالبہ کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرکے تھانے منتقل کر دیا۔

یہ خبر پڑھیں: بی جے پی کے رکنِ اسمبلی پر طالبہ کے ساتھ جنسی زیادتی کا مقدمہ درج


دوسری جانب پولیس کا دعویٰ ہے کہ طالبہ کو اس کے گھر سے حراست میں لیا گیا اور بعد ازاں میڈیکل چیک اپ کے لیے اسپتال لے جایا گیا، طبی طور پر فٹ قرار دیئے جانے کے بعد طالبہ کو تھانے منتقل کیا گیا ہے۔

پولیس نے مزید کہا کہ چنمایانند کو بھتے کے لیے ٹیلی فون کرنے والے تین زیر حراست ملزمان کی نشاندہی پر طالبہ کو گرفتار کیا گیا ہے اور اس گرفتاری کا چنمایانند پر طالبہ کی جانب سے جنسی زیادتی کے مقدمہ کا کوئی تعلق نہیں۔

سماجی کارکنان اور سول سوسائٹی کے نمائندگان کا کہنا ہے کہ طالبہ کی گرفتاری انتقامی کارروائی ہے جو زیادتی کے الزام میں اسیر بی جے پی رہنما چنمایانند نے اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کرکے کروائی ہے۔

واضح رہے کہ قانون کی طالبہ نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما چنمایانند پر جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کرایا تھا جس پر پولیس نے بی جے پی کو رہنما کو حراست میں لے لیا ہے اور بی جے پی نے بھی چنمایانند سے کو پارٹی سے فارغ کردیا تھا۔
Load Next Story