ریونیو شارٹ فال سالانہ ٹیکس اہداف میں 52 ارب کی کمی5503 ارب مقرر
اہداف میں کمی آئی ایم ایف کو اعتماد میں لے کر کی گئی،ستمبر کیلیے ہدف 45 ارب کی کمی کے ساتھ423 ارب روپے مقرر
ایف بی آر نے ریونیو شارٹ فال کے باعث رواں مالی سال کیلیے مقرر کردہ 5555 ارب روپے کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف 52ارب روپے کی کمی کے ساتھ 5503ارب روپے کردیا ہے۔
رواں ماہ ستمبر کیلئے ٹیکس وصولیوں کا ہدف45 ارب روپے کی کمی کے ساتھ 468ارب روپے سے کم کر کے 423 ارب روپے کردیا گیا ہے۔ ایف بی آر کے ایک سینئر افسر نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ٹیکس وصولیوں کے اہداف پر نظر ثانی حالیہ دورے پر آئے آئی ایم ایف کے اسٹاف مشن کو اعتماد میں لے کر کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق اہداف میں کمی گزشتہ مالی سال کے دوران ٹیکس وصولیوں میں کمی کی وجہ سے کی گئی ہے۔ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی(جولائی تا ستمبر) کیلیے1111 ارب روپے ٹیکس وصولی کا ہدف مقرر کیا گیا تھا جبکہ آئی ایم ایف کیساتھ 1076 ارب روپے کا ہدف طے کیا تھا۔ چونکہ رواں مالی سال کے پہلے 2ماہ کے دوران64 ارب روپے کے شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑا ہے اس لئے یہ ہدف نظرثانی کے بعد1071 ارب روپے کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر کیلیے ستمبر کیلیے نظرثانی شدہ 423 ارب روپے کا ہدف حاصل کرنا بھی مشکل ہے۔
رواں ماہ ستمبر کیلئے ٹیکس وصولیوں کا ہدف45 ارب روپے کی کمی کے ساتھ 468ارب روپے سے کم کر کے 423 ارب روپے کردیا گیا ہے۔ ایف بی آر کے ایک سینئر افسر نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ٹیکس وصولیوں کے اہداف پر نظر ثانی حالیہ دورے پر آئے آئی ایم ایف کے اسٹاف مشن کو اعتماد میں لے کر کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق اہداف میں کمی گزشتہ مالی سال کے دوران ٹیکس وصولیوں میں کمی کی وجہ سے کی گئی ہے۔ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی(جولائی تا ستمبر) کیلیے1111 ارب روپے ٹیکس وصولی کا ہدف مقرر کیا گیا تھا جبکہ آئی ایم ایف کیساتھ 1076 ارب روپے کا ہدف طے کیا تھا۔ چونکہ رواں مالی سال کے پہلے 2ماہ کے دوران64 ارب روپے کے شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑا ہے اس لئے یہ ہدف نظرثانی کے بعد1071 ارب روپے کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر کیلیے ستمبر کیلیے نظرثانی شدہ 423 ارب روپے کا ہدف حاصل کرنا بھی مشکل ہے۔