مجھے جو مارے گا اسے جو میں ماروں گا وہ سب دیکھیں گے شاہد خاقان عباسی
نیب والے ایک ماہر لائے تھے میں اس کے ساتھ بدسلوکی کرنے لگا تھا، شاہد خاقان عباسی
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ مجھے جو گلاس مارے گا اسے جو میں ماروں گا وہ سب دیکھیں گے۔
عدالت میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میرے ساتھ کوئی بدسلوکی نہیں ہوئی، نیب والے ایک ماہر لائے تھے میں اس کے ساتھ بدسلوکی کرنے لگا تھا، مجھے جو گلاس مارے گا اسے جو میں ماروں گا وہ سب دیکھیں گے۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایل این جی کیس کی سماعت کی، نیب نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو جسمانی ریمانڈ کی مدت ختم ہونے پر پانچویں مرتبہ احتساب عدالت کے روبرو پیش کیا۔ نیب کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی گئی۔
دوران سماعت شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ریمانڈ جتنا مرضی لے لیں، بنانا ری پبلک بنائی ہوئی ہے، یہ تماشا ہے کہ 2 افسران کو فون کر کے دھمکایا جا رہا ہے، انہیں وعدہ معاف گواہ بننے کا کہا گیا، چیف جسٹس نے کہا کہ پولیٹیکل انجینئرنگ ہو رہی ہے۔ دوران سماعت فاضل جج محمد بشیر نے ریمارکس دیئے کہ اس بار ریمانڈ نہیں دوں گا۔ عدالت نے شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
واضح رہے کہ شاہد خاقان عباسی کو جسمانی ریمانڈ پر نیب نے 70 روز اپنی تحویل میں رکھا، نجی میڈیا میں یہ خبر گردش کررہی ہے کہ چند روز قبل تفتیش کے دوران نیب کی تفتیشی ٹیم کا رکن ان پر چلّایا اور ان سے بدسلوکی کی تھی تاہم نیب کی جانب سے اس بات کی تردید کی گئی ہے۔
عدالت میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میرے ساتھ کوئی بدسلوکی نہیں ہوئی، نیب والے ایک ماہر لائے تھے میں اس کے ساتھ بدسلوکی کرنے لگا تھا، مجھے جو گلاس مارے گا اسے جو میں ماروں گا وہ سب دیکھیں گے۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایل این جی کیس کی سماعت کی، نیب نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو جسمانی ریمانڈ کی مدت ختم ہونے پر پانچویں مرتبہ احتساب عدالت کے روبرو پیش کیا۔ نیب کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی گئی۔
دوران سماعت شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ریمانڈ جتنا مرضی لے لیں، بنانا ری پبلک بنائی ہوئی ہے، یہ تماشا ہے کہ 2 افسران کو فون کر کے دھمکایا جا رہا ہے، انہیں وعدہ معاف گواہ بننے کا کہا گیا، چیف جسٹس نے کہا کہ پولیٹیکل انجینئرنگ ہو رہی ہے۔ دوران سماعت فاضل جج محمد بشیر نے ریمارکس دیئے کہ اس بار ریمانڈ نہیں دوں گا۔ عدالت نے شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
واضح رہے کہ شاہد خاقان عباسی کو جسمانی ریمانڈ پر نیب نے 70 روز اپنی تحویل میں رکھا، نجی میڈیا میں یہ خبر گردش کررہی ہے کہ چند روز قبل تفتیش کے دوران نیب کی تفتیشی ٹیم کا رکن ان پر چلّایا اور ان سے بدسلوکی کی تھی تاہم نیب کی جانب سے اس بات کی تردید کی گئی ہے۔