کئی ٹن وزنی اور 16 فٹ اونچا جناتی روبوٹ صرف 50 ہزار ڈالر میں
کِک اسٹارٹر کمپنی میگا بوٹس نے دو منزلہ عظیم روبوٹ کو ای بے پر فروخت کے لیے پیش کردیا
KARACHI:
کِک اسٹارٹر کمپنی میگا بوٹس نے ای بے پر اپنا جناتی روبوٹ فروخت کے لیے پیش کردیا جو درحقیقت روبوٹوں کے درمیان تصادم کے لیے بنایا گیا تھا۔
یہ کمپنی اب دیوالیہ ہونے کے قریب ہے اور اسی بنا پر اپنا 15 ٹن وزنی میگا روبوٹ فروخت کے لیے ای بے پر پیش کیا ہے۔ یہ روبوٹ 2015ء میں ٹوکیو کی کمپنی سویڈوباشی ہیوی انڈسٹری کی جانب سے 13 فٹ بلند لڑاکا روبوٹ کیوراٹاس سے دوبدو روبوٹ لڑائی کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ اور اس کا نام ''ایگل پرائم ''رکھا گیا ہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=dyUVlRzC1G4
ایگل پرائم پانچ میٹر بلند ہے اور اس میں 430 ہارس پاور کی قوت ہے جسے ایک خاص انجن کورویٹا سے طاقت دی جاتی ہے۔ اس کا پورا سافٹ ویئر اوپن سورس جاوا کوڈ میں لکھا گیا ہے۔ اس کی تیاری میں قرض لیا گیا تھا جسے کمپنی اب تک ادا نہیں کرسکی۔
ای بے پر اس روبوٹ کی بولی ایک ڈالر لگائی گئی تھی جو بڑھتے بڑھتے اب 50 ہزار ڈالر تک آپہنچی ہے یعنی صرف چند گھنٹوں میں اس کی قیمت ایک سے 50 ہزار ڈالر تک پہنچی ہے لیکن اتنے بڑے لڑاکا روبوٹ کو کیلی فورنیا کے شہر اوکلینڈ سے دوسرے علاقے میں بھیجنے پر چار ہزار ڈالر اضافی خرچ ہوں گے۔
اگر امریکا کے انتہائی مشرقی کنارے (ایسٹ کوسٹ) پر اسے پہنچایا جائے تو یہ رقم 17 ہزار ڈالر تک جاپہنچے گی۔ اگر امریکا سے باہر کوئی خریدار ہے تو اس پر 50 ہزار ڈالر صرف بھیجنے کا خرچ ہوگا اور سمندری راستے سے منزل تک پہنچنے میں دو ماہ لگیں گے۔
کِک اسٹارٹر کمپنی میگا بوٹس نے ای بے پر اپنا جناتی روبوٹ فروخت کے لیے پیش کردیا جو درحقیقت روبوٹوں کے درمیان تصادم کے لیے بنایا گیا تھا۔
یہ کمپنی اب دیوالیہ ہونے کے قریب ہے اور اسی بنا پر اپنا 15 ٹن وزنی میگا روبوٹ فروخت کے لیے ای بے پر پیش کیا ہے۔ یہ روبوٹ 2015ء میں ٹوکیو کی کمپنی سویڈوباشی ہیوی انڈسٹری کی جانب سے 13 فٹ بلند لڑاکا روبوٹ کیوراٹاس سے دوبدو روبوٹ لڑائی کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ اور اس کا نام ''ایگل پرائم ''رکھا گیا ہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=dyUVlRzC1G4
ایگل پرائم پانچ میٹر بلند ہے اور اس میں 430 ہارس پاور کی قوت ہے جسے ایک خاص انجن کورویٹا سے طاقت دی جاتی ہے۔ اس کا پورا سافٹ ویئر اوپن سورس جاوا کوڈ میں لکھا گیا ہے۔ اس کی تیاری میں قرض لیا گیا تھا جسے کمپنی اب تک ادا نہیں کرسکی۔
ای بے پر اس روبوٹ کی بولی ایک ڈالر لگائی گئی تھی جو بڑھتے بڑھتے اب 50 ہزار ڈالر تک آپہنچی ہے یعنی صرف چند گھنٹوں میں اس کی قیمت ایک سے 50 ہزار ڈالر تک پہنچی ہے لیکن اتنے بڑے لڑاکا روبوٹ کو کیلی فورنیا کے شہر اوکلینڈ سے دوسرے علاقے میں بھیجنے پر چار ہزار ڈالر اضافی خرچ ہوں گے۔
اگر امریکا کے انتہائی مشرقی کنارے (ایسٹ کوسٹ) پر اسے پہنچایا جائے تو یہ رقم 17 ہزار ڈالر تک جاپہنچے گی۔ اگر امریکا سے باہر کوئی خریدار ہے تو اس پر 50 ہزار ڈالر صرف بھیجنے کا خرچ ہوگا اور سمندری راستے سے منزل تک پہنچنے میں دو ماہ لگیں گے۔