عمران خان اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی ملاقات مسئلہ کشمیر پر گفتگو
اقوام متحدہ کو کشمیریوں پر مظالم اور نسل کشی کا نوٹس لینا چاہیے، وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس سے ملاقات کرکے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوٹریس سے ملاقات کی، ملاقات میں خطے میں قیام امن اور بالخصوص مقبوضہ کشمیر کی تشویش ناک صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے وزیراعظم عمران خان کو یادگاری پینٹنگ بھی پیش کی۔
وزیراعظم نے سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کو بتایا کہ کشمیری 53 دن سے محاصرے میں ہیں اور بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، تشدد کرکے نوجوانوں کو شہید اور عورتوں کی عصمتیں لوٹی جارہی ہیں، پیلیٹ گنز کے استعمال سے ہزاروں افراد کی بینائی چھین لی گئی ہے، کشمیر کی پوری قیادت جیلوں میں ہے یہاں تک کہ مقبوضہ جموں و کشمیرمیں بھارت کے حامی رہنما بھی قید کرلیے گئے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تکبر نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو اندھا کر رکھا ہے، بھارت نے غیر قانونی طور پر کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے اقوام متحدہ کی 11 قراردادوں کی خلاف ورزی کی، نریندر مودی کہتے ہیں کہ یہ سب کشمیر کی ترقی کے لیے کیا، اگر ایسا ہے تو مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ بھارتی فوجی کیا کر رہے ہیں؟
عمران خان نے کہا کہ کشمیر کی صورت حال دن بدن بدتر ہوتی جا رہی ہے، کیا بھارت سمجھتا ہے کہ کشمیری غیر قانونی اقدامات تسلیم کریں گے؟ کرفیو اٹھے گا تو مقبوضہ جموں و کشمیر میں قتل عام کا خدشہ ہے، وادی میں خون کی ندیاں بہیں گی، بھارت لوگوں کو ہتھیار اٹھانے پر مجبور کررہا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایسی کشیدہ اور تشویش ناک صورتحال میں اقوام متحدہ کی آزمائش کا وقت ہے، اقوام متحدہ کو کشمیریوں پر مظالم اور نسل کشی کا نوٹس لینا چاہیے، اقوام متحدہ کو کشمیر میں اپنا مبصر بھیجنے کی دعوت دیتا ہوں، کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلوایا جائے۔
اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کا کہنا تھا کہ بطور ہائی کمشنر برائے پناہ گزین میں نے دیکھا کہ پاکستانی لوگ یکجہتی کی شاندار مثال ہیں، پاکستان سب زیادہ پناہ گزینوں کی میزبانی کررہا ہے اور یہاں پناہ گزینوں کو بہن بھائی سمجھا جاتا ہے، پاکستان دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے امن مشن کا حصہ ہے، پاکستانی فوجی دنیا بھر میں معصوم شہریوں کی حفاظت امن کے لیے اپنی جانیں قربان کررہے ہیں، ہم پاکستان کے بہت شکرگزار ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوٹریس سے ملاقات کی، ملاقات میں خطے میں قیام امن اور بالخصوص مقبوضہ کشمیر کی تشویش ناک صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے وزیراعظم عمران خان کو یادگاری پینٹنگ بھی پیش کی۔
وزیراعظم نے سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کو بتایا کہ کشمیری 53 دن سے محاصرے میں ہیں اور بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، تشدد کرکے نوجوانوں کو شہید اور عورتوں کی عصمتیں لوٹی جارہی ہیں، پیلیٹ گنز کے استعمال سے ہزاروں افراد کی بینائی چھین لی گئی ہے، کشمیر کی پوری قیادت جیلوں میں ہے یہاں تک کہ مقبوضہ جموں و کشمیرمیں بھارت کے حامی رہنما بھی قید کرلیے گئے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تکبر نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو اندھا کر رکھا ہے، بھارت نے غیر قانونی طور پر کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے اقوام متحدہ کی 11 قراردادوں کی خلاف ورزی کی، نریندر مودی کہتے ہیں کہ یہ سب کشمیر کی ترقی کے لیے کیا، اگر ایسا ہے تو مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ بھارتی فوجی کیا کر رہے ہیں؟
عمران خان نے کہا کہ کشمیر کی صورت حال دن بدن بدتر ہوتی جا رہی ہے، کیا بھارت سمجھتا ہے کہ کشمیری غیر قانونی اقدامات تسلیم کریں گے؟ کرفیو اٹھے گا تو مقبوضہ جموں و کشمیر میں قتل عام کا خدشہ ہے، وادی میں خون کی ندیاں بہیں گی، بھارت لوگوں کو ہتھیار اٹھانے پر مجبور کررہا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایسی کشیدہ اور تشویش ناک صورتحال میں اقوام متحدہ کی آزمائش کا وقت ہے، اقوام متحدہ کو کشمیریوں پر مظالم اور نسل کشی کا نوٹس لینا چاہیے، اقوام متحدہ کو کشمیر میں اپنا مبصر بھیجنے کی دعوت دیتا ہوں، کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلوایا جائے۔
اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کا کہنا تھا کہ بطور ہائی کمشنر برائے پناہ گزین میں نے دیکھا کہ پاکستانی لوگ یکجہتی کی شاندار مثال ہیں، پاکستان سب زیادہ پناہ گزینوں کی میزبانی کررہا ہے اور یہاں پناہ گزینوں کو بہن بھائی سمجھا جاتا ہے، پاکستان دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے امن مشن کا حصہ ہے، پاکستانی فوجی دنیا بھر میں معصوم شہریوں کی حفاظت امن کے لیے اپنی جانیں قربان کررہے ہیں، ہم پاکستان کے بہت شکرگزار ہیں۔