کشمیر کے حالات مزید بگڑے تو نہ میرے اور نہ ٹرمپ کے قابو میں رہیں گے وزیراعظم

امریکا اور ایران کے درمیان ثالثی کےلیے جو ہوسکا کروں گا، عمران خان کا سی این این کو انٹرویو

امریکا اور ایران کے درمیان ثالثی کےلیے جو ہوسکا کروں گا، عمران خان فوٹو: فائل

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے حالات مزید بگڑے تو نہ میرے اور نہ ہی امریکی صدر کے قابو میں آئیں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے امریکی نیوز چینل سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ دنیا مقبوضہ کشمیر کی کشیدہ صورتحال کو سمجھنے سے قاصر ہے، 50 روز سے زائد ہوگئے ہیں اور 80 لاکھ افراد لاک ڈاؤن کا شکار ہیں، مقبوضہ کشمیر میں جو ہو رہا ہے وہ بد سے بدتر ہوتا جائے گا اور یہ انتہائی خطرناک ہے، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ دنیا کو درست طور پر سمجھ نہیں آرہی کہ کشمیر میں ہو کیا رہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جب سے نریندر مودی کی حکومت آئی کشمیریوں پر جبر مزید بڑھا دیا گیا ہے، کشمیری کئی سال سے حق خوداردیت کا مطالبہ کر رہے ہیں، جب کرفیو ہٹے گا تو وادی کے حالات کھل کر دنیا کے سامنے آجائینگے، بھارتی فورسز اور کشمیریوں کے درمیان تصادم ہوگا، مجھے خطرہ ہے کہ بھارتی فورسز کے ہاتھوں بڑے پیمانے پر کشمیریوں کا قتل عام ہوگا، اگر حالات مزید بگڑ گئے تو نہ میرے اور نہ ہی امریکی صدر کے قابو میں آئیں گے۔


عمران خان نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ہندوؤں کی اجاداری پر یقین رکھتے ہیں اور انتہا پسند افراد بھارت کو یرغمال بنا کر وہاں حکومت کر رہے ہیں، افسوس کے ساتھ عالمی رہنما بھارت کو ایک ارب 20 کروڑ کی مارکیٹ دیکھتے ہیں، وہ معیشت اور تجارت کو انسانوں پر ترجیح دے رہے ہیں۔

عمران خان نے افغان مسئلہ اور امریکا طالبان مذاکرات کے بارے میں کہا کہ افغانستان میں امریکی جنگ کی ناکامی کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرایا جا رہا ہے حالانکہ یہ سراسر غلط ہے، افغانستان میں حالات پہلے سے بھی خراب ہیں، امن مذاکرات کی ناکامی مایوس کن ہے، پاکستان ایک بار پھر افغانستان امن مذاکرات میں مدد کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

وزیراعظم نے ایران امریکا کشیدگی کے معاملے پر کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے معاملے پر پاکستان کی مدد مانگی ہے کیونکہ وہ خود ایران کے ساتھ جنگ کے خلاف ہیں، اس معاملے پر ایرانی صدر حسن روحانی سے بات ہوئی ہے، جو ہوسکا کروں گا۔
Load Next Story