حملوں کے باوجود زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری رکھیں گے آئی ایس پی آر
آج بھی ضلع کیچ کے علاقے دندار میں فوجیوں پر 2 حملے کئے گئے، آئی ایس پی آر
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم باجوہ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں شر پسندوں کے حملوں کے باوجود امدادی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا کہ آج بھی ضلع کیچ کے علاقے دندار میں فوجیوں پر 2 حملے کئے گئے جب کہ گزشتہ روز مشکے میں فوجی دستوں پر 5 حملے ہوئے۔ گزشتہ ہفتے شر پسندوں نے امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے والے پاک فوج کے جوانوں اور امدادی سامان لے جانےوالے ہیلی کاپٹرز کو کئی بار نشانہ بنایا اور اب تک ان حملوں میں 6 جوان شہید اور 6 زخمی ہو چکے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ضلع آواران میں 2 ہزار سے زائد فوجی جوان، 14 ہیلی کاپٹرز اور 2 سی 130 طیارے امدادی آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں اور 962 ٹن خوراک اب تک متاثرہ علاقوں میں پہنچائی جا چکی ہے جب کہ 370 ٹن امدادی اشیا جن میں خیمے، کمبل، پینے کا پانی اور خوراک شامل ہیں بھی مختلف علاقوں میں بھجوائی جا چکی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 811 ٹن امدادی سامان کراچی اور کوئٹہ سے بیلا اور خضدار کے ذریعے پہنچایا جا رہا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل ٹیمیں بھی مشکے، خضدار اور آواران میں زلزلے سے متاثرہ افراد کے علاج اور دیکھ بھال کی خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ زلزلہ زدگان کے لئے امدادی سامان اکٹھا کرنے کے لئے ریلیف کیمپس کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی اور کوئٹہ میں لگائے گئے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا کہ آج بھی ضلع کیچ کے علاقے دندار میں فوجیوں پر 2 حملے کئے گئے جب کہ گزشتہ روز مشکے میں فوجی دستوں پر 5 حملے ہوئے۔ گزشتہ ہفتے شر پسندوں نے امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے والے پاک فوج کے جوانوں اور امدادی سامان لے جانےوالے ہیلی کاپٹرز کو کئی بار نشانہ بنایا اور اب تک ان حملوں میں 6 جوان شہید اور 6 زخمی ہو چکے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ضلع آواران میں 2 ہزار سے زائد فوجی جوان، 14 ہیلی کاپٹرز اور 2 سی 130 طیارے امدادی آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں اور 962 ٹن خوراک اب تک متاثرہ علاقوں میں پہنچائی جا چکی ہے جب کہ 370 ٹن امدادی اشیا جن میں خیمے، کمبل، پینے کا پانی اور خوراک شامل ہیں بھی مختلف علاقوں میں بھجوائی جا چکی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 811 ٹن امدادی سامان کراچی اور کوئٹہ سے بیلا اور خضدار کے ذریعے پہنچایا جا رہا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل ٹیمیں بھی مشکے، خضدار اور آواران میں زلزلے سے متاثرہ افراد کے علاج اور دیکھ بھال کی خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ زلزلہ زدگان کے لئے امدادی سامان اکٹھا کرنے کے لئے ریلیف کیمپس کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی اور کوئٹہ میں لگائے گئے ہیں۔