دہشت گردی ٹیرر فنانسنگ سے نمٹنے کیلیے اقدامات رپورٹ FATF کو ارسال

پکڑے جانیوالے کالعدم تنظیموں کے نیٹ ورکس، پراسیکیوشن میں پیش رفت، واچ لسٹ کی تفصیلات اور دیگر معلومات شامل

پاکستان اور FATFکے درمیان مذاکرات 8اکتوبر سے شروع ہونگے،پاکستانی ٹیم حمایت کے حصول کیلیے چین اور ملائیشیا جائے گی۔ فوٹو: فائل

پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی سفارشات پر عملدرآمد کے تحت ٹیررازم اور ٹیرر فنانسنگ کے خطرات اور ان سے نمٹنے کے حوالے سے نئی نیشنل رسک اسیسمنٹ رپورٹ تیار کرکے فیٹف کو بھجوادی ہے جس کا جواب آنے پر پلان مرتب کرکے باقاعدہ عملدرآمد شروع کردیا جائیگا۔

پاکستان اور فیٹف کے درمیان مذاکرات آٹھ اکتوبر سے پیرس میں شروع ہونگے اس سے قبل پاکستان کی ٹیکنیکل ٹیم چین اور ملائشیا جائیگی اور فیٹف میں پاکستان کی حمایت کے حصول کیلئے ان ممالک سے جامع تبادلہ خیال کریگی۔ فیٹف اجلاس میں پاکستانی ٹیم کی قیادت سیکریٹری خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک یا ڈی جی فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کرینگے۔

فیٹف ٹیم کیساتھ مذاکرات کرنیوالی ٹیم میں شامل وزارت خزانہ کے سینئر افسر نے ''ایکسپریس''کو بتایا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ڈرگ اینڈ کرائمز(یو این او ڈی سی)کے تعاون سے نئی نیشنل رسک اسیسمنٹ سٹڈی مکمل کرکے ڈیڑھ سو صفحات کے لگ بھگ رپورٹ فیٹف کو بھجوادی ہے۔


رپورٹ میں ان شعبوں کی نشاندہی بھی کی گئی ہے جو بہت کمزور و غیر محفوظ ہیں، خامیاں دور کرنے کیلئے تجاویز دی گئی ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کالعدم تنظیموں کے کتنے نیٹ ورک اور ان کے ذیلی گروپوں کو پکڑ کر ختم کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق منی لانڈرنگ و ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کیلیے ریگولیٹری رجیم کو بھی مزید مضبوط و موثر بنایا گیا ہے اور قوانین کو سخت بنا کر سزائوں میں اضافہ کیا گیا۔ وکلا، چارٹرڈ اکاونٹنٹس، رئیل اسٹیٹ ڈیلرز، قیمتی دھاتوں، پتھروں کے ڈیلرز اور دیگر تمام رسک بیسڈ مجاز نان فنانشل بزنس اینڈ پروفیشنز(ڈی این ایف بی پی ایس)کی آمدنی و انکی سرگرمیوں کی مانیٹرنگ و نگرانی سے متعلق دیگرسفارشات پر عملدرآمد کیلیے پالیسی لائی گئی ہے۔

 
Load Next Story