اینکر مرید عباس قتل کیس سے دہشتگردی کی دفعات ختم
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے مقدمہ سیشن عدالت بھیج دیا۔
اینکر مرید عباس قتل کیس میں نیا موڑ آگیا اور انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے دہشتگردی کی دفعات ختم کرتے ہوئے مقدمہ سیشن عدالت بھیج دیا۔
کراچی کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے اینکر مرید عباس قتل کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے دہشتگردی کی دفعات ختم کردیں اور مقدمہ دوبارہ سیشن عدالت بھیج دیا۔
اینکر مرید عباس قتل کیس کی آئندہ سماعت 7 اکتوبر کو سٹی کورٹ سیشن عدالت میں ہوگی۔ تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ یہ واضح ہے کہ مرید عباس کا قتل ذاتی تنازع کا نتیجہ ہے اور اسے میڈیا پرسن ہونے کی وجہ سے قتل نہیں کیا گیا، عاطف زمان اور مقتول کے درمیان کاروباری تنازع تھا، یہ واقعہ انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ 6(c) کے زمرے میں نہیں آتا، مقتول کو کسی پبلک مقام پر نہیں دفتر میں قتل کیا گیا۔
ملزم کے وکیل نے دلائل میں کہا تھا کہ مقدمہ سیشن عدالت میں زیر سماعت تھا اور دہشتگردی کی دفعات بعد میں شامل کی گئیں۔
کراچی کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے اینکر مرید عباس قتل کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے دہشتگردی کی دفعات ختم کردیں اور مقدمہ دوبارہ سیشن عدالت بھیج دیا۔
اینکر مرید عباس قتل کیس کی آئندہ سماعت 7 اکتوبر کو سٹی کورٹ سیشن عدالت میں ہوگی۔ تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ یہ واضح ہے کہ مرید عباس کا قتل ذاتی تنازع کا نتیجہ ہے اور اسے میڈیا پرسن ہونے کی وجہ سے قتل نہیں کیا گیا، عاطف زمان اور مقتول کے درمیان کاروباری تنازع تھا، یہ واقعہ انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ 6(c) کے زمرے میں نہیں آتا، مقتول کو کسی پبلک مقام پر نہیں دفتر میں قتل کیا گیا۔
ملزم کے وکیل نے دلائل میں کہا تھا کہ مقدمہ سیشن عدالت میں زیر سماعت تھا اور دہشتگردی کی دفعات بعد میں شامل کی گئیں۔