بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کو احتجاجی مہم چلانے کی دھمکی دے دی
ڈیل پر لعنت بھیجتے ہیں جتنا مرضی دباؤ ڈالو سمجھوتہ نہیں کریں گے، چیئرمین پیپلز پارٹی
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ مراد علی شاہ کو گرفتار کیا تو ایسی تحریک چلائیں گے کہ آزادی مارچ بھول جائیں گے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سیاسی مخالفین کو صرف الزام کی بنیاد پر گرفتار کیا جا رہا ہے، آصف زرداری کیلئے جیل نئی بات نہیں، انہوں نے پہلے بھی جیل کاٹی اور باعزت بری ہوئے۔ وہ ساڑھے11سال جیل میں رہ چکے ہیں۔ آصف زرداری بیمار ضرور ہیں لیکن اپنے نظریے پر سمجھوتے کے لئے تیار نہیں۔ ان کو طبی سہولیات کی فراہمی سے متعلق عدالتی حکم پرعمل نہیں کیا جارہا۔ جتنا مرضی دباؤ ڈالو ہم اپنے نظریے پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، ہم نے آمروں کا مقابلہ کیا اب اس کٹھ پتلی کا مقابلہ کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت عوام کے ووٹوں کی وجہ سے نہیں آتی، یہ حکومت بھی دھاندلی کرکے مسلط کی گئی، اس حکومت نے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا،عوام کو مہنگائی کے سونامی اور ٹیکس کے طوفان میں دھکیل دیا گیا، عوام نے دیکھ لیا نیازی کا ہر دعویٰ اور وعدہ جھوٹا نکلا،عوام اس حکومت کو گرانے کےلیے تیار ہے۔
چمن میں دھماکے اور جے یو آئی (ف) کے رہنما کے جاں بحق ہونے کی مذمت کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ خود مولانا فضل الرحمان سے مل کر تعزیت اور افسوس کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی دیگر جماعتوں سے رابطے میں ہے، ہم عوام کو بتا رہے ہیں حکومت کس طرح ان کے حقوق پر ڈاکہ ڈال رہی ہے، ان سے ملاقات میں کوئی درمیانی راستہ نکلا تو ان کی حمایت کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کشمیریوں کا حق ہے، تقریر کرنا تو آسان ہوتا ہے ماضی میں بہت سے وزرائے اعظم نے کشمیر کا مقدمہ بہت اچھے طریقے سے لڑا، کیا کسی دوسرے وزیراعظم کے دورمیں کشمیر پر ایسا حملہ ہوا؟ امید تھی کہ عمران خان کی پوری تقریر کشمیر پر ہوگی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہم نہ ڈیل کر سکتے ہیں اور نہ ڈیل چاہتے ہیں، ڈیل پر لعنت بھیجتے ہیں، ہم لڑنا جانتے ہیں اور لڑیں گے، وزیراعلیٰ سندھ کو گرفتار کرنا ہے تو کر لیں، پیپلزپارٹی جانتی ہے کہ اس کا نتیجہ کیا نکلے گا؟ انہیں گرفتار کیا گیا تو یہ حد پار کرنے کے مترادف ہوگا، سندھ پر اگر غیر آئینی حملہ ہوا تو ایک زبردست مہم چلائیں گے، ہم ایسی تحریک چلائیں گے کہ آپ آزادی مارچ بھول جائیں گے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سیاسی مخالفین کو صرف الزام کی بنیاد پر گرفتار کیا جا رہا ہے، آصف زرداری کیلئے جیل نئی بات نہیں، انہوں نے پہلے بھی جیل کاٹی اور باعزت بری ہوئے۔ وہ ساڑھے11سال جیل میں رہ چکے ہیں۔ آصف زرداری بیمار ضرور ہیں لیکن اپنے نظریے پر سمجھوتے کے لئے تیار نہیں۔ ان کو طبی سہولیات کی فراہمی سے متعلق عدالتی حکم پرعمل نہیں کیا جارہا۔ جتنا مرضی دباؤ ڈالو ہم اپنے نظریے پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، ہم نے آمروں کا مقابلہ کیا اب اس کٹھ پتلی کا مقابلہ کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت عوام کے ووٹوں کی وجہ سے نہیں آتی، یہ حکومت بھی دھاندلی کرکے مسلط کی گئی، اس حکومت نے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا،عوام کو مہنگائی کے سونامی اور ٹیکس کے طوفان میں دھکیل دیا گیا، عوام نے دیکھ لیا نیازی کا ہر دعویٰ اور وعدہ جھوٹا نکلا،عوام اس حکومت کو گرانے کےلیے تیار ہے۔
چمن میں دھماکے اور جے یو آئی (ف) کے رہنما کے جاں بحق ہونے کی مذمت کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ خود مولانا فضل الرحمان سے مل کر تعزیت اور افسوس کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی دیگر جماعتوں سے رابطے میں ہے، ہم عوام کو بتا رہے ہیں حکومت کس طرح ان کے حقوق پر ڈاکہ ڈال رہی ہے، ان سے ملاقات میں کوئی درمیانی راستہ نکلا تو ان کی حمایت کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کشمیریوں کا حق ہے، تقریر کرنا تو آسان ہوتا ہے ماضی میں بہت سے وزرائے اعظم نے کشمیر کا مقدمہ بہت اچھے طریقے سے لڑا، کیا کسی دوسرے وزیراعظم کے دورمیں کشمیر پر ایسا حملہ ہوا؟ امید تھی کہ عمران خان کی پوری تقریر کشمیر پر ہوگی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہم نہ ڈیل کر سکتے ہیں اور نہ ڈیل چاہتے ہیں، ڈیل پر لعنت بھیجتے ہیں، ہم لڑنا جانتے ہیں اور لڑیں گے، وزیراعلیٰ سندھ کو گرفتار کرنا ہے تو کر لیں، پیپلزپارٹی جانتی ہے کہ اس کا نتیجہ کیا نکلے گا؟ انہیں گرفتار کیا گیا تو یہ حد پار کرنے کے مترادف ہوگا، سندھ پر اگر غیر آئینی حملہ ہوا تو ایک زبردست مہم چلائیں گے، ہم ایسی تحریک چلائیں گے کہ آپ آزادی مارچ بھول جائیں گے۔