لاہور چڑیا گھر کے لیے 2 ہاتھی منگوانے کی اجازت مل گئی

آئندہ ماہ ہاتھیوں کو لاہور چڑیا گھر لائے جانے کی امید ہے

لاہور چڑیا گھر کی اکلوتی ہتھنی سوزی مئی 2017 میں دم توڑ گئی تھی، فوٹو: فائل

WASHINGTON:
ہائیکورٹ کے حکم کے بعد وزارت موسمیاتی تبدیلی نے لاہور چڑیا گھر کے لئے دو ہاتھی درآمد کئے جانے کا اجازت نامہ جاری کردیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ نے 26 ستمبرکو وزارت موسمیاتی تبدیلی کوہدایات کی تھیں کہ ہاتھی درآمد کیے جانے کے حوالے سے اجازت نامہ کیوں جاری نہیں کیاجارہا ہے۔ ڈائریکٹر وائلڈ لائف پنجاب محمد نعیم بھٹی نے ایکسپریس کوبتایا کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی نے لاہور چڑیا گھر کے لئے دو مادہ ہاتھیوں کی درآمد کا اجازت نامہ جاری کردیا ہے، امید ہے کہ اکتوبرکے وسط میں دونوں ہتھنیاں لاہور چڑیا گھر پہنچ جائیں گی۔اس سے قبل افریقی ملک نمبیبیاکی حکومت نے اجازت نامہ جاری کردیا تھا تاہم ہماری حکومت کی طرف سے سائٹیز پرمٹ جاری نہیں کیا جارہا تھا۔

لاہور چڑیا گھر کی اکلوتی ہتھنی سوزی مئی 2017 میں دم توڑ گئی تھی، جس کے بعد لاہور چڑیا گھر انتظامیہ نے ہاتھی لانے کا فیصلہ کیا تھا اوراس مقصد کے لئے لاہور کے ایک کنٹریکٹر کو ہاتھی لانے کا ٹھیکہ دیا گیا، یہ ٹھیکہ 4 کروڑ 99 لاکھ روپے میں دیا گیاتھا، ٹھیکدارنے 3 ماہ میں ہاتھی لانے کا وعدہ کیا تھا جو پورا نہ ہوسکا جس کے بعد کنٹریکٹر کی مدت میں چار بار توسیع کی گئی تھی۔


محمد نعیم بھٹی نے بتایا کہ گزشتہ چند برسوں میں دنیا بھر میں ہاتھیوں کی تعداد میں خاصی کمی آئی ہے۔ جنگل اور چڑیا گھروں میں موجود ہاتھیوں کی طبعی عمر بھی کم ہوتی جارہی ہے جس کی وجہ سے اکیلے ہاتھی کی درآمد اور برآمد کے حوالے سے سخت قواعد و ضواط اپنائے جارہے تھے۔ جنگل میں ہاتھی کی اوسط عمر 60 سال تک ہوتی ہے جبکہ پارکوں اورچڑیاگھروں میں اوسط عمر40 سے 45 سال تک ہے۔ انہوں نے کہا ہاتھی ایک سوشل جانورہے جو تنہائی پسندنہیں کرتا، جب اسے تنہارکھا جائے تووہ مختلف ذہنی بیماریوں کا شکارہوجاتا ہے ۔ اس وجہ سے عالمی سطح پریہ اس رحجان کوفروغ دیاجارہا ہے کہ کسی بھی جگہ ہاتھی کو تنہا نہ رکھا جائے۔ اس وجہ سے اب ہم دو مادہ ہتنیاں منگوارہے ہیں جس سے لاہور چڑیا گھر کی رونقیں بحال ہوجائیں گی اور سوزی کی کمی پوری ہوسکے گی۔

وائلڈ لائف ذرائع کے مطابق لاہور چڑیا گھر نے ہاتھی درآمد کرنیوالی کمپنی سے ایک ہی ہاتھی کا معاہدہ کیا تھا اور اسے ادائیگی بھی ایک ہی ہاتھی کی ہوگی تاہم دوسرا ہاتھی کنٹریکٹر جرمانے کے طور پر مہیا کرے گا۔ جانوروں کی خریداری کے حوالے سے یہ قانون موجود ہے کہ نئے خریدے گئے جانور کو مخصوص عرصہ تک کورنٹائن میں رکھا جاتا ہے اس دوران اگر جانور بیمار ہوجائے یا اس کی موت واقع ہوجائے تواس کی ذمہ داری کنٹریکٹر پر ہوتی ہے اسے متبادل جانور فراہم کرنا ہوتا ہے۔

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ہاتھیوں کا اجازت نامہ جاری ہونے کے بعداب جلدہی چمپینزی، دریائے گھوڑے اورگینڈے امپورٹ کرنے کے اجازت نامے بھی مل جائیگی اور یہ جانور بھی لاہور چڑیا گھرکی رونق بن سکیں گے۔

Load Next Story