آرٹیکل 239 کی شق 4 کو ختم کرکے سندھ کی تقسیم کی سازش ہورہی ہے سعید غنی
یہ سازش صرف سندھ کے لئے نہیں بلکہ دیگر چھوٹے صوبوں کیلئے بھی ہے، صوبائی وزیر اطلاعات
وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ میں انتظامی یونٹ بنائے جارہے ہیں لیکن ہم صوبے کوتقسیم ہونے نہیں دیں گے۔
سندھ اسمبلی کے میڈیا کارنرپر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ ایم کیوایم سندھ کی صوبائی حدود میں تبدیلی کی خواہشمند ہے، جس کے لیے اس نے آئین سے آرٹیکل 239 کی شق 4 کو نکالنے کا بل قومی اسمبلی میں جمع کروایا ہے، یہ ترمیم سندھ حکومت کوبھیجی گئی ہے جس پر صوبائی کابینہ نے اعتراض اورشدید برہمی کا اظہارکیا ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ یہ ترمیم صوبائی اسمبلی کا اختیار چھیننے کی سازش ہے، یہ سازش صرف سندھ کے لئے نہیں بلکہ دیگر چھوٹے صوبوں کیلئے بھی ہے، اس ترمیم سے ملک میں بحران پیدا ہوگا اور چھوٹے صوبوں کے عوام میں احساس محرومی بڑھے گا۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کی اس سازش میں تحریک انصاف اور وفاقی حکومت میں شامل دیگر جماعتیں بھی شریک ہیں جنہوں نے اس کی مخالفت نہیں کی بلکہ اس بل کوکمیٹی کے سپرد کردیا، پی ٹی آئی کے پارلیمانی امورکا وزیر کیوں اس سازش کا حامی بنا۔
گزشتہ روز قومی اسمبلی میں صوبوں کی حدود میں ردوبدل کا اختیار متعلقہ صوبے کی اسمبلی سے واپس لینے کا آئینی ترمیمی بل پیش کر دیا گیا۔ اس کے تحت آئین کے آرٹیکل239کی شق4کو حذف کیا جائے گا۔
شق4 کے تحت کسی بھی صوبے کی حدود میں ردوبدل کا آئینی ترمیمی بل تب تک صدر مملکت کو منظوری کیلئے پیش نہیں کیا جائے گا جب تک متعلقہ صوبائی اسمبلی اس بل کو2تہائی اکثریت سے منظور نہ کرلے۔
سندھ اسمبلی کے میڈیا کارنرپر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ ایم کیوایم سندھ کی صوبائی حدود میں تبدیلی کی خواہشمند ہے، جس کے لیے اس نے آئین سے آرٹیکل 239 کی شق 4 کو نکالنے کا بل قومی اسمبلی میں جمع کروایا ہے، یہ ترمیم سندھ حکومت کوبھیجی گئی ہے جس پر صوبائی کابینہ نے اعتراض اورشدید برہمی کا اظہارکیا ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ یہ ترمیم صوبائی اسمبلی کا اختیار چھیننے کی سازش ہے، یہ سازش صرف سندھ کے لئے نہیں بلکہ دیگر چھوٹے صوبوں کیلئے بھی ہے، اس ترمیم سے ملک میں بحران پیدا ہوگا اور چھوٹے صوبوں کے عوام میں احساس محرومی بڑھے گا۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کی اس سازش میں تحریک انصاف اور وفاقی حکومت میں شامل دیگر جماعتیں بھی شریک ہیں جنہوں نے اس کی مخالفت نہیں کی بلکہ اس بل کوکمیٹی کے سپرد کردیا، پی ٹی آئی کے پارلیمانی امورکا وزیر کیوں اس سازش کا حامی بنا۔
گزشتہ روز قومی اسمبلی میں صوبوں کی حدود میں ردوبدل کا اختیار متعلقہ صوبے کی اسمبلی سے واپس لینے کا آئینی ترمیمی بل پیش کر دیا گیا۔ اس کے تحت آئین کے آرٹیکل239کی شق4کو حذف کیا جائے گا۔
شق4 کے تحت کسی بھی صوبے کی حدود میں ردوبدل کا آئینی ترمیمی بل تب تک صدر مملکت کو منظوری کیلئے پیش نہیں کیا جائے گا جب تک متعلقہ صوبائی اسمبلی اس بل کو2تہائی اکثریت سے منظور نہ کرلے۔