پاکستان کا ماحول اعتدال کا ماحول ہے لیکن اپنی اولاد کو گمراہ نہیں ہونے دینگے مولانا فضل الرحمان
خیبر پختونخوا میں یہودی لابی کام کر رہی ہے اور حکومت نہیں این جی او چلائی جارہی ہے، سربراہ جے یو آئی (ف)
لاہور:
جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ پاکستان کا ماحول اعتدال کا ماحول ہے لیکن اپنی اولاد کو گمراہ نہیں ہونے دیں گے۔
پشاور میں سیمینار سے خطاب کے دوران مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمارے قومی رہ نما سیاست کو ہی برا سمجھتے ہیں۔ سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کہتے ہیں کہ ہم حکومت کے ساتھ سیاست نہیں کریں گے، نوازشریف کہتے ہیں ہمیں آپس میں سیاست کی بات نہیں کرنی چاہیے، وہ سمجھتے ہیں کہ انہیں ایسی بات نہیں کرنی چاہئے بلکہ ملک میں سازشوں کی سیاست سے گریز کرنا چاہیے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہمارا آئین ہمیں ملک میں مذہبی تعلیمات کی ترویج اور عربی زبان کے فروغ کی اجازت دیتا ہے لیکن آئین سے متصادم کام کئے جاتے ہیں۔ہم اسلام کو سمجھنے کے بجائے بندوق کے ذریعے شریعت کے نفاذ کی کوشش کرتے ہیں حالانکہ اسلام انتہائی سختی اور انتہائی نرمی کا درس نہیں دیتا، کبھی نرمی اور کبھی سختی کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے۔
مولانافضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے خیبر پختونخوا میں اسلام اور قرآن و حدیث کو فروغ دیا لیکن کچھ لوگ کہتے ہیں ہم جے یو آئی (ف) کا گند صاف کررہے ہیں درحقیقت خیبر پختونخوا میں یہودی لابی کام کر رہی ہے اور حکومت نہیں این جی او چلائی جارہی ہےاور اس این جی او کے مقاصد سے ہم واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ہماری سیاسی قوت کو کم کیا جا سکتا ہے لیکن یہ گلی کوچے کل بھی ہمارے تھے اور آج بھی ہمارے ہیں، ہمیں ہٹانا اتنا آسان نہیں۔
جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ پاکستان کا ماحول اعتدال کا ماحول ہے لیکن اپنی اولاد کو گمراہ نہیں ہونے دیں گے۔
پشاور میں سیمینار سے خطاب کے دوران مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمارے قومی رہ نما سیاست کو ہی برا سمجھتے ہیں۔ سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کہتے ہیں کہ ہم حکومت کے ساتھ سیاست نہیں کریں گے، نوازشریف کہتے ہیں ہمیں آپس میں سیاست کی بات نہیں کرنی چاہیے، وہ سمجھتے ہیں کہ انہیں ایسی بات نہیں کرنی چاہئے بلکہ ملک میں سازشوں کی سیاست سے گریز کرنا چاہیے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہمارا آئین ہمیں ملک میں مذہبی تعلیمات کی ترویج اور عربی زبان کے فروغ کی اجازت دیتا ہے لیکن آئین سے متصادم کام کئے جاتے ہیں۔ہم اسلام کو سمجھنے کے بجائے بندوق کے ذریعے شریعت کے نفاذ کی کوشش کرتے ہیں حالانکہ اسلام انتہائی سختی اور انتہائی نرمی کا درس نہیں دیتا، کبھی نرمی اور کبھی سختی کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے۔
مولانافضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے خیبر پختونخوا میں اسلام اور قرآن و حدیث کو فروغ دیا لیکن کچھ لوگ کہتے ہیں ہم جے یو آئی (ف) کا گند صاف کررہے ہیں درحقیقت خیبر پختونخوا میں یہودی لابی کام کر رہی ہے اور حکومت نہیں این جی او چلائی جارہی ہےاور اس این جی او کے مقاصد سے ہم واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ہماری سیاسی قوت کو کم کیا جا سکتا ہے لیکن یہ گلی کوچے کل بھی ہمارے تھے اور آج بھی ہمارے ہیں، ہمیں ہٹانا اتنا آسان نہیں۔