ٹیسٹ پاس اساتذہ کا بھرتیوں میں نظر انداز کرنے پر احتجاج
افسران نے غلط اعداد و شمار جاری کر کے حق تلفی کی، عدالت جائیں گے، ایکشن کمیٹی
این ایس ٹی ٹیسٹ پاس اساتذہ ایکشن کمیٹی کی جانب سے بھرتیوں میں اہل اساتذہ کو نظر انداز کرنے کیخلاف سید رضوان شاہ، پیر جنید جیلانی، جاوید اقبال بھٹی، سائیں بخش خاصخیلی اور ڈیون کمار کی قیادت میں نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جے ایس ٹی پوسٹوں کے غلط اعداد و شمار ظاہر کر کے دیگر اساتذہ کی حق تلفی کی گئی ہے ،انھوں نے کہا کہ اسکولز میں خالی اسامیاں موجود ہیں لیکن ان کو ظاہر نہیں کیا گیا۔
سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق آئوٹ آف ٹرن پروموشن اور ایک محکمے سے دوسرے محکمے میں ضم ہونیوالوں کا ان کی مقررہ پوسٹوں پر تقرر کیا جائے لیکن ان احکامات کے باوجود دیگر یوسیز سے آنے والوں کا ان پوسٹوں پر تقرر کر کے حق تلفی کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سندھ میں 21ہزار اساتذہ کی جعلی بھرتیاں کی گئی ہیں اور ان کے لیے حکومت نے بجٹ بھی مختص کیا ہے لیکن این ٹی ایس کے تحت لیے گئے ٹیسٹ پاس اساتذہ کو نظر انداز کیا گیا ۔ انھوں نے کہا کہ اگر ان کو انصاف نہیں ملا تو پھر عدالت سے انصاف کیلیے رجوع کریں گے۔
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جے ایس ٹی پوسٹوں کے غلط اعداد و شمار ظاہر کر کے دیگر اساتذہ کی حق تلفی کی گئی ہے ،انھوں نے کہا کہ اسکولز میں خالی اسامیاں موجود ہیں لیکن ان کو ظاہر نہیں کیا گیا۔
سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق آئوٹ آف ٹرن پروموشن اور ایک محکمے سے دوسرے محکمے میں ضم ہونیوالوں کا ان کی مقررہ پوسٹوں پر تقرر کیا جائے لیکن ان احکامات کے باوجود دیگر یوسیز سے آنے والوں کا ان پوسٹوں پر تقرر کر کے حق تلفی کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سندھ میں 21ہزار اساتذہ کی جعلی بھرتیاں کی گئی ہیں اور ان کے لیے حکومت نے بجٹ بھی مختص کیا ہے لیکن این ٹی ایس کے تحت لیے گئے ٹیسٹ پاس اساتذہ کو نظر انداز کیا گیا ۔ انھوں نے کہا کہ اگر ان کو انصاف نہیں ملا تو پھر عدالت سے انصاف کیلیے رجوع کریں گے۔