قومی اسمبلی کے 5 ویں اجلاس پر 24 کروڑ 93 لاکھ اخراجات
342 ارکان کے ایوان میں صرف 2 بل پیش، محض 70 سوالات کے جوابات دیے گئے
قومی اسمبلی کے 5ویںاجلاس پر مجموعی طورپر 24کروڑ 93لاکھ 49ہزارسے زائد اخراجات ہوئے، 342ارکان کے ایوان میں صرف 2بل پیش کیے گئے۔
وقفہ سوالات کے دوران صرف 475سوالات کیے گئے جن میں سے صرف 70سوالات کے جوابات دیے گئے، مختلف وزارتوں کی جانب سے117سوالات کے جوابات ہی نہیں دیے گئے اور 216سوالات کے جواب دینے اورسوالات کرنے والے ارکان ایوان میں موجودہی نہیں تھے جن کی وجہ سے وزارت خزانہ، خارجہ، موصلات، دفاع اور تجارت کے سوالات موخرکرنا پڑے۔ اسمبلی کے ریکارڈکے مطابق اجلاسوںمیں 18توجہ دلاؤ نوٹس ایجنڈے میں شامل کیے گئے جن میں سے 8توجہ دلائو نوٹس پر غور کیا گیا۔
صدارتی خطاب اورنکتہ اعتراض پربھی بات کی گئی، ایم کیوایم اورن لیگ کی طرف سے ایک ایک بل پیش کیاگیا، سانحہ پشاور (چرچ حملہ) پرمعمول کی کارروائی معطل کرکے 2دنبحث کرائی گئی، ریکارڈکے مطابق قومی اسمبلی کا 5 واں اجلاس 16 ستمبر کو شروع ہواتواجلاس میںوزیرخزانہ اسحاق ڈار، وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف اوروزیر اعظم کے مشیربرائے خارجہ امورسرتاج عزیزنے شرکت ہی نہیںکی جس کی وجہ سے متعلقہ وزارتوں کے سوالات موخرکردیے گئے۔
وقفہ سوالات کے دوران صرف 475سوالات کیے گئے جن میں سے صرف 70سوالات کے جوابات دیے گئے، مختلف وزارتوں کی جانب سے117سوالات کے جوابات ہی نہیں دیے گئے اور 216سوالات کے جواب دینے اورسوالات کرنے والے ارکان ایوان میں موجودہی نہیں تھے جن کی وجہ سے وزارت خزانہ، خارجہ، موصلات، دفاع اور تجارت کے سوالات موخرکرنا پڑے۔ اسمبلی کے ریکارڈکے مطابق اجلاسوںمیں 18توجہ دلاؤ نوٹس ایجنڈے میں شامل کیے گئے جن میں سے 8توجہ دلائو نوٹس پر غور کیا گیا۔
صدارتی خطاب اورنکتہ اعتراض پربھی بات کی گئی، ایم کیوایم اورن لیگ کی طرف سے ایک ایک بل پیش کیاگیا، سانحہ پشاور (چرچ حملہ) پرمعمول کی کارروائی معطل کرکے 2دنبحث کرائی گئی، ریکارڈکے مطابق قومی اسمبلی کا 5 واں اجلاس 16 ستمبر کو شروع ہواتواجلاس میںوزیرخزانہ اسحاق ڈار، وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف اوروزیر اعظم کے مشیربرائے خارجہ امورسرتاج عزیزنے شرکت ہی نہیںکی جس کی وجہ سے متعلقہ وزارتوں کے سوالات موخرکردیے گئے۔