اویس مظفر کو محکمہ داخلہ کا اضافی قلمدان دینے کا فیصلہ
سابق صدرنے وزیر بلدیات سید اویس مظفر کی صحت اور بلدیات کے حوالے سے کارکردگی کو سراہا
سندھ کے وزیر بلدیات سید اویس مظفر کو وزارت داخلہ کا اضافی قلمدان دیا جائے گا، اس ضمن میں نوٹیفکیشن جلد جاری کردیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ دبئی میں سابق صدر آصف علی زرداری سے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، سندھ کے وزیر بلدیات سید اویس مظفر، وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن اور مشیر خزانہ سید مراد علی شاہ کی ملاقات میں کیا گیا۔ سابق صدرنے وزیر بلدیات سید اویس مظفر کی صحت اور بلدیات کے حوالے سے کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اویس مظفر محنتی وزیر ہیں، انھیں مزید محکمے دیے جائیں۔
ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری نے سید قائم علی شاہ کو ہدایت کی کہ سندھ میں انتظامی تبدیلیاں مشاورت سے کی جائیں۔ ملاقات میں سندھ کی سیاسی صورتحال، انتظامی تبدیلیوں اور مالی بحران پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔سابق صدر نے ہدایت کی کہ سندھ میں ترقیاتی منصوبے بروقت مکمل کیے جائیں۔ آصف علی زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ سندھ کے تمام وزراء بھی اویس مظفر کیطرح متحرک ہو کر کام کریں اور اپنے محکموں کی کارکردگی کو بہتر بنائیں۔ انھوں نے سید مراد علی شاہ کو ہدایت کی کہ وہ وفاقی حکومت کو خط لکھیں کہ این ایف سی کے مطابق صوبے کو رقم ریلیز کی جائے۔
ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ دبئی میں سابق صدر آصف علی زرداری سے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، سندھ کے وزیر بلدیات سید اویس مظفر، وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن اور مشیر خزانہ سید مراد علی شاہ کی ملاقات میں کیا گیا۔ سابق صدرنے وزیر بلدیات سید اویس مظفر کی صحت اور بلدیات کے حوالے سے کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اویس مظفر محنتی وزیر ہیں، انھیں مزید محکمے دیے جائیں۔
ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری نے سید قائم علی شاہ کو ہدایت کی کہ سندھ میں انتظامی تبدیلیاں مشاورت سے کی جائیں۔ ملاقات میں سندھ کی سیاسی صورتحال، انتظامی تبدیلیوں اور مالی بحران پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔سابق صدر نے ہدایت کی کہ سندھ میں ترقیاتی منصوبے بروقت مکمل کیے جائیں۔ آصف علی زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ سندھ کے تمام وزراء بھی اویس مظفر کیطرح متحرک ہو کر کام کریں اور اپنے محکموں کی کارکردگی کو بہتر بنائیں۔ انھوں نے سید مراد علی شاہ کو ہدایت کی کہ وہ وفاقی حکومت کو خط لکھیں کہ این ایف سی کے مطابق صوبے کو رقم ریلیز کی جائے۔