لاہورمیں بیٹے کے ہاتھوں گولی چلنے سے ایڈیشنل سیشن جج عارف محمود کی اہلیہ جاں بحق
اہلیہ کی ہلاکت پر بیٹے کے خلاف کسی کارروائی کی درخواست نہیں دوں گا، ایڈیشنل سیشن جج عارف محمود
بیٹے کے ہاتھوں اتفاقیہ گولی چلنے سے ایڈیشنل سیشن جج عارف محمود کی اہلیہ جاں بحق ہوگئیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کے علاقے جوہرٹاؤن میں آٹھویں جماعت کے طالبعلم اور ایڈیشنل سیشن جج عارف محمود کے بیٹے بازگل کا اپنی والدہ آسیہ نیازی کے ساتھ جیب خرچ مانگنے پرجھگڑا ہوا، پیسے نہ دینے پرمبینہ طور پر بازگل نے گھرمیں پڑی بارہ بور بندوق سے فائرکردیا، جس کے نتیجے میں آسیہ نیازی زخمی ہوگئی، آسیہ کو فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں 4 گھنٹے زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد انہوں نے دم توڑ دیا۔
دوسری جانب ایڈیشنل سیشن جج عارف محمود کا کہنا ہے کہ حادثہ اتفاقی تھا، میرا ایک ہی بیٹا ہے اگر وہ بھی جیل چلا گیا تو میرے پاس کیا بچے گا۔ انہوں نے کہا کہ اہلیہ کی ہلاکت پر بیٹے کے خلاف کسی کارروائی کی درخواست نہیں دوں گا، میرے سسرالیوں نے بھی بیٹے کے خلاف کسی بھی کارروائی سے انکار کردیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کے علاقے جوہرٹاؤن میں آٹھویں جماعت کے طالبعلم اور ایڈیشنل سیشن جج عارف محمود کے بیٹے بازگل کا اپنی والدہ آسیہ نیازی کے ساتھ جیب خرچ مانگنے پرجھگڑا ہوا، پیسے نہ دینے پرمبینہ طور پر بازگل نے گھرمیں پڑی بارہ بور بندوق سے فائرکردیا، جس کے نتیجے میں آسیہ نیازی زخمی ہوگئی، آسیہ کو فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں 4 گھنٹے زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد انہوں نے دم توڑ دیا۔
دوسری جانب ایڈیشنل سیشن جج عارف محمود کا کہنا ہے کہ حادثہ اتفاقی تھا، میرا ایک ہی بیٹا ہے اگر وہ بھی جیل چلا گیا تو میرے پاس کیا بچے گا۔ انہوں نے کہا کہ اہلیہ کی ہلاکت پر بیٹے کے خلاف کسی کارروائی کی درخواست نہیں دوں گا، میرے سسرالیوں نے بھی بیٹے کے خلاف کسی بھی کارروائی سے انکار کردیا ہے۔