طالبان نے 11 ساتھیوں کی رہائی کے بدلے 3 بھارتی شہریوں کو چھوڑ دیا
قیدیوں کا تبادلہ امریکا کی مداخلت اور مذاکرات کے بعد امریکی فوجی اڈے سے کیا گیا
افغانستان میں طالبان نے اپنے 11 جنگجوؤں کے بدلے گزشتہ برس اغوا کیے گئے 3 بھارتی انجینئرز کو چھوڑ دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان میں طالبان جنگجوؤں نے ایک سال قبل اغوا کیے گئے 7 بھارتی انجینئرز میں سے 3 کو رہا کردیا تاہم اس کے بدلے 11 طالبان قیدیوں کو بھی رہا کرایا گیا ہے جن میں ملا عمر دور کے کنڑ اور نمروز کے دو سابق صوبائی گورنرز شیخ عبدالرحیم اور مولوی عبدالرشید بھی شامل ہیں۔
قیدیوں کا تبادلہ امریکا کی مداخلت اور مذاکرات کے بعد بغلان صوبے میں امریکی فوجی اڈے سے ہوا لیکن طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد، کابل حکومت اور بھارت کی جانب سے اس معاملے پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے تاہم طالبان کی مقامی قیادت کی جانب سے جاری کی گئیں کچھ تصاویر زیر گردش ہیں جن میں دونوں گورنرز اور دیگر قیدیوں کا پُرتپاک استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ افغانستان کے صوبے بغلان میں 2018 کو بجلی کے ایک منصوبے پر کام کرنے والے 7 بھارتی انجینیئرز کو طالبان جنگجوؤں نے اغوا کرلیا تھا جن میں سے ایک کسی نہ کسی طرح فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا اور بھارت پہنچ گیا تھا تاہم باقیوں کے بارے میں تاحال کوئی معلومات حاصل نہیں ہوسکی تھیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان میں طالبان جنگجوؤں نے ایک سال قبل اغوا کیے گئے 7 بھارتی انجینئرز میں سے 3 کو رہا کردیا تاہم اس کے بدلے 11 طالبان قیدیوں کو بھی رہا کرایا گیا ہے جن میں ملا عمر دور کے کنڑ اور نمروز کے دو سابق صوبائی گورنرز شیخ عبدالرحیم اور مولوی عبدالرشید بھی شامل ہیں۔
قیدیوں کا تبادلہ امریکا کی مداخلت اور مذاکرات کے بعد بغلان صوبے میں امریکی فوجی اڈے سے ہوا لیکن طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد، کابل حکومت اور بھارت کی جانب سے اس معاملے پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے تاہم طالبان کی مقامی قیادت کی جانب سے جاری کی گئیں کچھ تصاویر زیر گردش ہیں جن میں دونوں گورنرز اور دیگر قیدیوں کا پُرتپاک استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ افغانستان کے صوبے بغلان میں 2018 کو بجلی کے ایک منصوبے پر کام کرنے والے 7 بھارتی انجینیئرز کو طالبان جنگجوؤں نے اغوا کرلیا تھا جن میں سے ایک کسی نہ کسی طرح فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا اور بھارت پہنچ گیا تھا تاہم باقیوں کے بارے میں تاحال کوئی معلومات حاصل نہیں ہوسکی تھیں۔