سری لنکا نے پاکستان کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز جیت لی
سری لنکا کے 183 رنز کے جواب میں پاکستان کی پور ی ٹیم 147 رنز پر ڈھیر ہوگئی
سری لنکا نے پاکستان کو دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں 35 رنز سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز 0-2 سے جیت لی۔
قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں سری لنکا نے مسلسل دوسرے میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹی ٹوئنٹی کی نمبر ون ٹیم کو آؤٹ کلاس کردیا، پہلے لنکن بلے بازوں نے خوب جم کر حریف بولرز کی پٹائی کی اور 183 رنز کا پہاڑ جیسا ہدف کھڑا کیا تو بعد میں بولرز نے بھی کمال دکھایا اور 147 رنز پر پاکستانی ٹیم کو چلتا کیا۔
ہدف کے تعاقب میں قومی بلے بازوں کے ہاتھ پاؤں پھول گئے، گزشتہ میچ میں مایوس کرنے والے احمد شہزاد اور عمر اکمل اس بار بھی ٹیم کو ڈبو گئے، عمر اکمل مسلسل دوسرے میچ میں صفر پر آؤٹ ہوئے جب کہ احمد شہزاد نے 16 گیندوں پر 13 رنز بنائے، کپتان سرفراز احمد 26 رنز کی مزاحمت کرسکے، اسپنر ڈی سلوا نے ایک ہی اوور میں تینوں کی وکٹیں حاصل کیں۔اوپنر بابراعظم 3 اور فخرزمان 6 رنز تک ہی محدود رہے۔
52 رنز پر آدھی ٹیم پویلین لوٹ جانے کے بعد عماد وسیم اور آصف علی نے چھٹی وکٹ پر 75 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی جو بے سود ثابت ہوئی، عماد وسیم 29 گیندوں پر 47 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے جب کہ آصف علی نے 29 رنز کی باری کھیلی۔ وہاب ریاض 7، شاداب خان صفر اور محمد حسنین ایک اسکور کرکے آؤٹ ہوئے جب کہ محمد عامر 5 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
سری لنکا کی جانب سے پرادیپ نے سب سے زیادہ 4 وکٹیں حاصل کیں، ڈی سلوا نے 3، اوڈانا نے 2 اور راجیتھا نے ایک وکٹ حاصل کی۔
قبل ازیں سری لنکن کپتان نے ٹاس جیتا اور پہلے بیٹنگ کو ترجیح دی، گناتھیلاکا اور فرینڈو پر مشتمل اوپننگ جوڑی نے 16 رنز کا آغاز فراہم کیا، گناتھیلاکا 15 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جس کے بعد فریننڈو بھی 8 رنز پر چلتے بنے۔
41 کے مجموعے پر 2 کھلاڑی پویلین لوٹ جانے کے بعد راجاپکاسا اور جایا سوریا نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے 91 رنز کی پارٹنرشپ قائم کر کے اسکور بورڈ کو 135 تک پہنچایا، دونوں کھلاڑیوں سے وکٹ کے چاروں جانب عمدہ اسٹروکس کھیل کر رنز میں برق رفتاری سے اضافہ کیا،راجا پکاسا نے 48 گیندوں پر 77 رنز بنائے جس میں نصف درجن چھکے اور 4 چوکے شامل تھے، وہ شاداب خان کی گیند پر چھکالگانے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہوئے۔
خطرناک بیٹسمین کے آؤٹ ہوتے ہی قومی بولرز کے اوسان بحال ہوئے اور انہوں نے نپی تلی بولنگ کرکے رنز کی رفتار کو بریک لگا دی جس سے لنکن بیٹنگ لائن پر دباؤ بڑھ گیا، اسی پریشیر کی صورتحال میں بیٹسمین گھبرا گئے اوریکے بعد دیگر وکٹیں گرنے لگیں۔
پاکستان نے 25 رنز کے اندر 3 وکٹیں حاصل کر کے کم بیک کی پوری کوشش جسے شناکا نے ڈی سلوا کے ساتھ مل کر ناکام بنا دیا اور 27 رنز کا اضافہ کرکے مجموعے کو 182 تک پہنچادیا، شناکا 15 گیندوں پر 27 رنز بنا کر اور ڈی سلوا 2 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
پاکستان کے سب سے تجربہ کار بولر محمد عامر سب سے مہنگے ثابت ہوئے جنہوں نے 4 اوورز میں 40 رنز دے کر بھی کوئی وکٹ حاصل نہیں کی جب کہ محمد حسنین اپنے 4 اوورز کے کوٹے میں 39 رنز دے کر خالی ہاتھ رہے، شاداب خان کو 38 رنز کے عوض ایک وکٹ ملی،وہاب ریاض نے 31 اور عماد وسیم 27 رنز دے کر ایک ایک لینے میں کامیاب رہے۔
قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں سری لنکا نے مسلسل دوسرے میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹی ٹوئنٹی کی نمبر ون ٹیم کو آؤٹ کلاس کردیا، پہلے لنکن بلے بازوں نے خوب جم کر حریف بولرز کی پٹائی کی اور 183 رنز کا پہاڑ جیسا ہدف کھڑا کیا تو بعد میں بولرز نے بھی کمال دکھایا اور 147 رنز پر پاکستانی ٹیم کو چلتا کیا۔
ہدف کے تعاقب میں قومی بلے بازوں کے ہاتھ پاؤں پھول گئے، گزشتہ میچ میں مایوس کرنے والے احمد شہزاد اور عمر اکمل اس بار بھی ٹیم کو ڈبو گئے، عمر اکمل مسلسل دوسرے میچ میں صفر پر آؤٹ ہوئے جب کہ احمد شہزاد نے 16 گیندوں پر 13 رنز بنائے، کپتان سرفراز احمد 26 رنز کی مزاحمت کرسکے، اسپنر ڈی سلوا نے ایک ہی اوور میں تینوں کی وکٹیں حاصل کیں۔اوپنر بابراعظم 3 اور فخرزمان 6 رنز تک ہی محدود رہے۔
52 رنز پر آدھی ٹیم پویلین لوٹ جانے کے بعد عماد وسیم اور آصف علی نے چھٹی وکٹ پر 75 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی جو بے سود ثابت ہوئی، عماد وسیم 29 گیندوں پر 47 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے جب کہ آصف علی نے 29 رنز کی باری کھیلی۔ وہاب ریاض 7، شاداب خان صفر اور محمد حسنین ایک اسکور کرکے آؤٹ ہوئے جب کہ محمد عامر 5 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
سری لنکا کی جانب سے پرادیپ نے سب سے زیادہ 4 وکٹیں حاصل کیں، ڈی سلوا نے 3، اوڈانا نے 2 اور راجیتھا نے ایک وکٹ حاصل کی۔
قبل ازیں سری لنکن کپتان نے ٹاس جیتا اور پہلے بیٹنگ کو ترجیح دی، گناتھیلاکا اور فرینڈو پر مشتمل اوپننگ جوڑی نے 16 رنز کا آغاز فراہم کیا، گناتھیلاکا 15 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جس کے بعد فریننڈو بھی 8 رنز پر چلتے بنے۔
41 کے مجموعے پر 2 کھلاڑی پویلین لوٹ جانے کے بعد راجاپکاسا اور جایا سوریا نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے 91 رنز کی پارٹنرشپ قائم کر کے اسکور بورڈ کو 135 تک پہنچایا، دونوں کھلاڑیوں سے وکٹ کے چاروں جانب عمدہ اسٹروکس کھیل کر رنز میں برق رفتاری سے اضافہ کیا،راجا پکاسا نے 48 گیندوں پر 77 رنز بنائے جس میں نصف درجن چھکے اور 4 چوکے شامل تھے، وہ شاداب خان کی گیند پر چھکالگانے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہوئے۔
خطرناک بیٹسمین کے آؤٹ ہوتے ہی قومی بولرز کے اوسان بحال ہوئے اور انہوں نے نپی تلی بولنگ کرکے رنز کی رفتار کو بریک لگا دی جس سے لنکن بیٹنگ لائن پر دباؤ بڑھ گیا، اسی پریشیر کی صورتحال میں بیٹسمین گھبرا گئے اوریکے بعد دیگر وکٹیں گرنے لگیں۔
پاکستان نے 25 رنز کے اندر 3 وکٹیں حاصل کر کے کم بیک کی پوری کوشش جسے شناکا نے ڈی سلوا کے ساتھ مل کر ناکام بنا دیا اور 27 رنز کا اضافہ کرکے مجموعے کو 182 تک پہنچادیا، شناکا 15 گیندوں پر 27 رنز بنا کر اور ڈی سلوا 2 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
پاکستان کے سب سے تجربہ کار بولر محمد عامر سب سے مہنگے ثابت ہوئے جنہوں نے 4 اوورز میں 40 رنز دے کر بھی کوئی وکٹ حاصل نہیں کی جب کہ محمد حسنین اپنے 4 اوورز کے کوٹے میں 39 رنز دے کر خالی ہاتھ رہے، شاداب خان کو 38 رنز کے عوض ایک وکٹ ملی،وہاب ریاض نے 31 اور عماد وسیم 27 رنز دے کر ایک ایک لینے میں کامیاب رہے۔