سوشل میڈیا ہماری زندگیوں میں تیزی سے سرایت کرتا جارہا ہے

فیس بک کے 751ملین یوزر اس سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ تک موبائل فون کے ذریعے رسائی حاصل کرتے ہیں.

سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس مشترکہ دل چسپیاں رکھنے والے افراد کو قریب لے آئی ہیں۔ فوٹو: فائل

سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس کا اثرونفوذ سال بہ سال بڑھتا جارہا ہے۔ یہ ایک نئی اور رنگارنگ دنیا ہے، جس کے جنم لینے کے ساتھ ہی سرگرمیوں، تعلقات اور اصطلاحات کے نئے سلسلے وجود میں آگئے۔

سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس ایک طرف مشترکہ دل چسپیاں رکھنے والے افراد کو قریب لائی ہیں، وہیں سیاست سے تجارت تک ہر شعبے میں سرگرم لوگوں کے لیے بھی یہ سائٹس ناگزیر ہوتی جارہی ہیں۔ یہاں ہم قارئین کی دل چسپی اور معلومات کے لیے سوشل میڈیا کی بابت بعض اہم حقائق اور اعدادوشمار دے رہے ہیں:

فیس بُک
٭فیس بُک کے 751ملین یوزر اس سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ تک موبائل فون کے ذریعے رسائی حاصل کرتے ہیں، جس کے لیے سات ہزار مختلف ڈیوائسز استعمال کی جاتی ہیں۔
٭یوزرز کے لیے فیس بُک کی دس 10ملین سے زاید ایپلی کیشنز دست یاب ہیں۔
٭فیس بُک کے 23فی صد استعمال کنندہ اپنا اکاؤنٹ دن میں پانچ دفعہ سے زیادہ مرتبہ چیک کرتے ہیں۔
٭ایف بی پر ہر روز 350ملین سے زاید تصاویر اپ لوڈ کی جاتی ہیں۔
٭ایف بی پر کی جانے والی کوئی بھی پوسٹ 75فی صد توجہ اور شراکت اپنے سامنے آنے کے 5 گھنٹے کے اندر حاصل کرتی ہے۔

ٹوئٹر
٭ٹوئٹر پر ہر ماہ متحرک رہنے والے استعمال کنندگان کی تعداد 288ملین ہے۔
٭28فی صد ری ٹوئٹس متعلقہ ٹوئٹ کی عبارت میں ''براہ مہربانی ری ٹوئٹ کریں'' لکھے جانے کی وجہ سے کیے جاتے ہیں۔
٭عمر کے حساب سے ٹوئٹر استعمال کرنے والوں میں سب سے زیادہ تیزی سے پچپن سے چونسٹھ سال تک کی عمر کے افراد کا اضافہ ہوا ہے، جن کا تناسب 79فی صد ہے۔

٭ٹوئٹر کے 60فی صد استعمال کنندہ اس ویب سائٹ تک موبائل فون کے ذریعے رسائی حاصل کرتے ہیں۔
٭ٹوئٹر پر بنائے جانے والے اکاؤنٹس میں سے تقریباً20 ملین جعلی (فیک) ہیں۔
٭روزانہ اوسطاً 400ملین ٹوئٹس کیے جاتے ہیں۔
٭ٹوئٹر کے ہر اکاؤنٹ سے اوسطاً 208ٹوئٹ کیے جاتے ہیں۔

گوگل پِلس
٭گوگل پِلس پر 343ملین سے زاید متحرک یوزرز موجود ہیں۔
٭اس پلیٹ فارم کے یوزرز میں69 فی صد سے زیادہ مرد ہیں۔
٭گوگل پلس کے اَسّی فی صد یوزر ہفتے میں کم از کم ایک مرتبہ لاگ آن ہوتے ہیں، جب کہ ساتھ فی صد روزانہ لاگ آن ہوتے ہیں۔

٭اس ویب سائٹ کا ''پلس ون بٹن'' ہر روز پانچ بلین مرتبہ استعمال کیا جاتا ہے۔
٭اینی میٹڈ GIF گوگل پلس پر سب سے زیادہ توجہ حاصل کرنے والی پوسٹ ہوتی ہے۔


لنکڈان
٭لنکڈان پر کُل ایک اعشاریہ پانچ ملین گروپ موجود ہیں۔
٭27فی صد یوزر موبائل کے ذریعے لنکڈان سے رابطہ جوڑتے ہیں۔

٭اس سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ کے 50فی صد استعمال کنندہ گریجویٹ ہیں۔
٭لنکڈان کے 42 فی صد یوزر اپنا پروفائل باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کرتے ہیں۔

انسٹاگرام
٭اس فوٹو شیئرنگ ویب سائٹ پر اب تک 16بلین تصاویر اپ لوڈ کی جاچکی ہیں۔
٭انسٹاگرام کا ہر یوزر اوسطاً 40تصاویر رکھتا ہے۔
٭ ''ایم ٹی وی'' انسٹاگرام کا سب سے زیادہ فالو کیا جانے والابرانڈ ہے، جس کے ایک اعشاریہ دو فی صد فالوورز ہیں۔

٭انسٹاگرام پر ہر ایک سیکنڈ کے دوران 8ہزار یوزر کسی تصویر کو لائیک کرتے ہیں۔
٭اس سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ پر ہر ایک سیکنڈ کے دوران ایک ہزار کمنٹس کیے جاتے ہیں۔
٭انسٹاگرام پر لاؤنچ ہونے کے چوبیس گھنٹے کے اندر اندر 5 ملین وڈیوز شیئر کی جاتی ہیں۔
٭اس سائٹ پر ہر روز 5 ملین سے زیادہ تصاویر اپ لوڈ کی جاتی ہیں۔

پن ٹریسٹ
٭اس سماجی ویب سائٹ کے یوزرز میں اکثریت خواتین کی ہے، جن کا تناسب 69فی صد سے زیادہ ہے۔
٭پن ٹریسٹ کے مواد میں سب سے بڑا حصہ غذا کے حوالے سے کنٹینٹ پر مبنی ہے، جس کا تناسبب57فی صد ہے۔

٭اس ویب سائٹ کی 80فی صد ''پنز'' کو ''ری پنز'' کیا جاتا ہے۔
٭ Nordstormپن ٹریسٹ کا مقبول ترین برانڈ ہے، جسے 44ملین فالوورز حاصل ہیں۔

مِلے جُلے حقائق:
٭ہر ماہ ایک بلین یوزر یوٹیوب کا وزٹ کرتے ہیں۔
٭مجموعی طور پر چار اعشاریہ دو بلین سوشل ویب سائٹس سے مربوط ہونے کے لیے موبائل فون کو وسیلہ بناتے ہیں۔
٭مصنوعات کے پیجز میں مردوں سے زیادہ خواتین دل چسپی رکھتی ہیں۔

٭دنیا کے مارکیٹرز میں سے 23فی صد بلوگنگ اور سوشل میڈیا پر سرمایہ کاری کررہے ہیں۔
٭ویب یوزرز کی مجموعی تعداد کا 46فی صد صرف خریداری کی غرض سے سوشل ویب سائٹس سے ناتا جوڑتا ہے۔
Load Next Story