وزیراعظم سے ملاقات پاکستان کی علاقائی سلامتی کیلیے حمایت جاری رکھیں گے چینی صدر

پاکستان چینی مفادات پر اس کی بھرپور حمایت کرتا رہے گا، وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم نے چینی صدر کو کشمیر کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا

وزیراعظم عمران خان نے چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات میں مسئلہ کشمیر کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان چینی مفادات پراس کی بھرپور حمایت کرتا رہے گا۔

وزیر اعظم عمران خان اور چینی صدر شی جنگ پنگ کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد جاری کردہ اعلامیے کے مطابق چینی صدر نے وزیراعظم عمران خان اور وفد کے اعزاز میں ظہرانہ دیا، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے علاوہ وزیرخارجہ، وزیر منصوبہ بندی، وزیرریلوے، مشیر تجارت اور ڈی جی آئی ایس آئی بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے، دونوں رہنماوں نے خوشگوار ماحول میں دوطرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال اور بین الاقوامی مسائل پر بات چیت کی۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات مزید مضبوط اور اور وسیع تر کرنے پر اتفاق کیا۔

ملاقات کے دوران وزیراعظم عمران خان نے چینی صدر کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت سے آگاہ کیا مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی کی جارہی ہے، دو ماہ سے لاکھوں کشمیریوں کے مسلسل لاک ڈاؤن نے انسانیت سوز صورتحال پیدا کر رکھی ہے، خطے میں امن کے لیے مقبوضہ کشمیر سے کرفیو فوری ہٹایا جائے۔


وزیر اعظم نے کہا کہ چین پاکستان کا آئرن برادر، ثابت قدم اتحادی اور شراکت دار ہے، چین نے ہمیشہ قومی مفادات پر پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا، پاکستان چینی مفادات پراس کی بھرپور حمایت کرتا رہے گا، چین پاکستان کی اقتصادی ترقی اور اہداف کے حصول میں اہم کردار ادا کررہا ہے، چینی صدر کا بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ پاکستان اور خطے کی اقتصادی صورتحال میں تبدیلی اور خوشحالی لائے گا، سی پیک منصوبوں کی بروقت تکمیل ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: ہانگ کانگ چین کا اندرونی معاملہ ہے کسی کو مداخلت کا اختیار نہیں، عمران خان

اس موقع پر چینی صدر نے کہا کہ چین کے پاکستان کے ساتھ تعلقات مضبوط اور مستحکم ہیں،مستقبل میں پاک چین تعلقات مزید گہرے اور مضبوط ہوں گے ، پاکستان کی خودمختاری اورعلاقائی سلامتی کےلیے غیرمتزلزل حمایت جاری رکھیں گے، انہوں نے سماجی و معاشی ترقی پر مبنی حکومتی ایجنڈے اور سی پیک منصوبوں میں تیزی لانے پر پاکستان کی کوششوں کو سراہا، انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے سے قومی اور علاقائی معاشی ترقی کے عمل میں مدد ملے گی۔ معاشی اصلاحات کے ذریعے پاکستان مستحکم معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ اس کے علاوہ دونوں رہنماؤں نے پر امن اور مستحکم افغانستان کے خطے کی معاشی ترقی میں کردار پر اتفاق کیا۔
Load Next Story