ارشد پپو قتل کیس عذیر بلوچ بابا لاڈلہ و دیگر پر غیر حاضری میں مقدمہ چلانے کا فیصلہ

شاہ جہاں بلوچ،زبیر بلوچ، ذاکر ڈاڈا، یوسف بلوچ، انسپکٹر جاوید بلوچ پر فردجرم 19اکتوبر کو عائد کی جائے گی

دہشت گردی ایکٹ 19کی سب سیکشن( 10) کے تحت ان کی غیر حاضری میں مقدمہ چلایا جائے گا ۔ فوٹو : فائل

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ارشد پپو قتل کیس میں مفرور ملزمان کو اشتہاری ملزمان قرار دیدیا اور اپنے فیصلے میں کہا کہ مفرور واشتہاری ملزمان عذیرجان بلوچ، حبیب جان، نور محمد عرف بابا لاڈلہ، زاہد، فیصل پٹھان، یاسر اور انسپکٹر جان خان نیازی کے خلاف دہشت گردی ایکٹ 19کی سب سیکشن( 10) کے تحت ان کی غیر حاضری میں مقدمہ چلایا جائے گا اور جرم ثابت ہونے پر عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔

مذکورہ ایکٹ میں واضح ہے کہ مقدمے میں ملوث مفرور ملزمان جو کہ جان بوجھ کر عدالت سے غیرحاضرہوں عدالت کو ان کی غیرموجودگی پر مقدمہ چلانے اور اپنا فیصلہ سنانے کا اختیار ہے۔



 


دریں اثنا اسی عدالت نے مقدمے میں ملوث ایم این اے شاہجہاں بلوچ کی جانب سے دائر درخواست ضمانت مسترد کردی اور اپنے فیصلے میں کہاکہ درخواست قبل از وقت دائر کی گئی ہے اور اس مرحلے پر ضمانت نہیں دی جاسکتی۔ قبل ازیں جیل حکام نے شاہ جہاں بلوچ، زبیر بلوچ، ذاکر ڈاڈا، یوسف بلوچ اور انسپکٹر جاوید بلوچ کو فاضل عدالت میں پیش کیا استغاثہ نے مقدمے کی نقول فراہم کردی ہیں، فاضل عدالت نے فردجرم عائد کرنے کیلیے 19اکتوبر مقرر کردی۔



 

استغاثہ کے مطابق ملزمان پر الزام ہے کہ انھوں نے 16مارچ کو ڈیفنس کے علاقے سے ارشد پپو، اس کے بھائی یاسر عرفات اور شیرا پٹھان کو اغوا کیا اور بہیمانہ تشدد کے بعد قتل کردیا اور لاشیں جلاکر گٹر میں ڈال دی تھیں۔ ملزمان کے خلاف تھانہ کلا کوٹ میں سپریم کورٹ کے حکم پر ارشد پپو کی اہلیہ عاصمہ کی مدعیت میں مقدمہ درج ہے۔
Load Next Story