الیکشن میں دھاندلی قانونی راستہ دیکھ رہے ہیں اگرانصاف نہیں ملا توسڑکوں پرآئیں گے عمران خان
ڈاکٹر طاہرالقادری ٹھیک کہتے تھے جس طرح کا ملک میں نظام ہے کبھی بھی حقیقی جمہوریت نہیں آسکتی، عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری ٹھیک کہتے تھے کہ جس طرح کا ملک میں نظام ہے کبھی بھی حقیقی جمہوریت نہیں آسکتی، اس نظام کے تحت ملک میں اگلے الیکشن نہیں ہونے دیں گے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ عام انتخابات میں بدترین دھاندلی کی گئی ایک انگھوٹھے کے نشان سے 35 ووٹ کاسٹ کئے گئے، جس کی شناخت بھی موجود ہے لیکن اس کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی جارہی۔ انہوں نے کہاکہ کیا دھاندلی کرنے والا اسمبلی میں آکر پاک صاف ہوجائے گا اور وہ کرپشن ختم کردے گا، جن لوگوں نے عوام کا مینڈیٹ چوری کیا ہے انہیں کٹہروں میں لایا جائے۔ الیکشن میں دھاندلیوں کے خلاف ٹریبیونلز تشکیل دیئے گئے لیکن ٹریبیونلز کا ریکارڈ نکال کر دیکھا جائے کہ وہاں کتنے فیصلے ہوئے، ٹریبیونلز میں دھاندھلی کے 400 سے زائد کیسز پڑے ہیں جس میں 64 صرف تحریک انصاف کے ہیں۔
عمران خان نے کہاکہ اگر ملک میں اسی طرح کے الیکشن کروانے ہیں تو کبھی حقیقی جمہوریت نہیں آئے گی، سارے ڈکٹیٹر ایسے الیکشن کرواتے تھے، تبدیلی اور جمہوریت صاف اور شفاف الیکشن سے آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ ہم پہلے قانونی راستہ دیکھ رہے ہیں اگر ہمیں انصاف نہ ملا تو سڑکوں پر جا کر انصاف لیں گے۔
تحریک انصاف کے چیرمین کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپزپارٹی مل کر نیب کا سربراہ لارہے ہیں، اس میں تحریک انصاف سے مشاورت نہیں کی گئی، یہ لوگ آپس میں بات چیت کررہیں تو یہ ایک دوسرے کا احتساب کیسے کریں گے، دوسری جانب پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے لئے آصف زرداری کی بہن کی سفارش کی جارہی ہے اس طرح پچھلے 5 سال کی کرپشن کو کون پکڑے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے خیبر پختونخوا میں نیب کے سربراہ سے متعلق جو بل پاس کیا ہے اس کے تحت نیب سربراہ وزیراعلیٰ کا بھی احتساب کرسکتا ہے کیوں وہ آزاد کمیشن کے نیچے ہوگا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ عام انتخابات میں بدترین دھاندلی کی گئی ایک انگھوٹھے کے نشان سے 35 ووٹ کاسٹ کئے گئے، جس کی شناخت بھی موجود ہے لیکن اس کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی جارہی۔ انہوں نے کہاکہ کیا دھاندلی کرنے والا اسمبلی میں آکر پاک صاف ہوجائے گا اور وہ کرپشن ختم کردے گا، جن لوگوں نے عوام کا مینڈیٹ چوری کیا ہے انہیں کٹہروں میں لایا جائے۔ الیکشن میں دھاندلیوں کے خلاف ٹریبیونلز تشکیل دیئے گئے لیکن ٹریبیونلز کا ریکارڈ نکال کر دیکھا جائے کہ وہاں کتنے فیصلے ہوئے، ٹریبیونلز میں دھاندھلی کے 400 سے زائد کیسز پڑے ہیں جس میں 64 صرف تحریک انصاف کے ہیں۔
عمران خان نے کہاکہ اگر ملک میں اسی طرح کے الیکشن کروانے ہیں تو کبھی حقیقی جمہوریت نہیں آئے گی، سارے ڈکٹیٹر ایسے الیکشن کرواتے تھے، تبدیلی اور جمہوریت صاف اور شفاف الیکشن سے آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ ہم پہلے قانونی راستہ دیکھ رہے ہیں اگر ہمیں انصاف نہ ملا تو سڑکوں پر جا کر انصاف لیں گے۔
تحریک انصاف کے چیرمین کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپزپارٹی مل کر نیب کا سربراہ لارہے ہیں، اس میں تحریک انصاف سے مشاورت نہیں کی گئی، یہ لوگ آپس میں بات چیت کررہیں تو یہ ایک دوسرے کا احتساب کیسے کریں گے، دوسری جانب پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے لئے آصف زرداری کی بہن کی سفارش کی جارہی ہے اس طرح پچھلے 5 سال کی کرپشن کو کون پکڑے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے خیبر پختونخوا میں نیب کے سربراہ سے متعلق جو بل پاس کیا ہے اس کے تحت نیب سربراہ وزیراعلیٰ کا بھی احتساب کرسکتا ہے کیوں وہ آزاد کمیشن کے نیچے ہوگا۔