طب کا نوبل انعام
طب کے شعبے کا نوبل انعام دو امریکی اور ایک جرمن نژاد محقق نے حاصل کر لیا۔
KARACHI:
طب کے شعبے کا نوبل انعام دو امریکی اور ایک جرمن نژاد محقق نے حاصل کر لیا۔ دنیا کے اس سب سے زیادہ معتبر اور معزز تصور کیے جانے والے انعام کا فیصلہ کرنے والی جیوری کے مطابق طب میں انسولین پر ریسرچ کرنے والے دو امریکی محققین جیمز روتھ مین اور رینڈی شیک مین سمیت جرمنی کے تھامس سوڈہوف کو نوبل انعام سے نوازا گیا ہے۔ ان ریسرچرز نے انسانی جسم میں مناسب وقت پر ٹھیک مقدار میں انسولین لگانے پر تحقیق کی تھی۔ تینوں محققوں میں انعام کی 1.2 ملین (یعنی بارہ لاکھ) ڈالر کی رقم برابر تقسیم کی جائے گی۔
تینوں محققین امریکی یونیوسٹیوں میں کام کرتے ہیں۔جرمن نژاد محقق تھامس نے کہا کہ میں بہت سخت کا م کرتا ہوں جس کی وجہ سے میری بیوی مجھے پاگل سمجھتی ہے۔ کسی ڈاکٹر' انجینئر یا ادیب کو تحقیقی کام اور ریسرچ میں نوبل انعام ملنا' ایک غیر معمولی کارنامہ ہوتا ہے' امریکا اور جرمنی کو اس پر یقیناً فخر ہو گا کہ ان کے ملک سے تعلق رکھنے والوں کو علمی میدان میں انعام ملا' آج کے دور میں تو میں قومیں علم اور تحقیق کے باعث ہی معتبراور طاقتور ہوتی ہیں' پاکستان کی حکومت کو بھی اپنے ملک کے اہل علم پر توجہ دینی چاہیے تا کہ وہ بھی تحقیق کے میدان میں کارنامے سر انجام دے کر ملک وقوم کا نام روشن کر سکیں۔
طب کے شعبے کا نوبل انعام دو امریکی اور ایک جرمن نژاد محقق نے حاصل کر لیا۔ دنیا کے اس سب سے زیادہ معتبر اور معزز تصور کیے جانے والے انعام کا فیصلہ کرنے والی جیوری کے مطابق طب میں انسولین پر ریسرچ کرنے والے دو امریکی محققین جیمز روتھ مین اور رینڈی شیک مین سمیت جرمنی کے تھامس سوڈہوف کو نوبل انعام سے نوازا گیا ہے۔ ان ریسرچرز نے انسانی جسم میں مناسب وقت پر ٹھیک مقدار میں انسولین لگانے پر تحقیق کی تھی۔ تینوں محققوں میں انعام کی 1.2 ملین (یعنی بارہ لاکھ) ڈالر کی رقم برابر تقسیم کی جائے گی۔
تینوں محققین امریکی یونیوسٹیوں میں کام کرتے ہیں۔جرمن نژاد محقق تھامس نے کہا کہ میں بہت سخت کا م کرتا ہوں جس کی وجہ سے میری بیوی مجھے پاگل سمجھتی ہے۔ کسی ڈاکٹر' انجینئر یا ادیب کو تحقیقی کام اور ریسرچ میں نوبل انعام ملنا' ایک غیر معمولی کارنامہ ہوتا ہے' امریکا اور جرمنی کو اس پر یقیناً فخر ہو گا کہ ان کے ملک سے تعلق رکھنے والوں کو علمی میدان میں انعام ملا' آج کے دور میں تو میں قومیں علم اور تحقیق کے باعث ہی معتبراور طاقتور ہوتی ہیں' پاکستان کی حکومت کو بھی اپنے ملک کے اہل علم پر توجہ دینی چاہیے تا کہ وہ بھی تحقیق کے میدان میں کارنامے سر انجام دے کر ملک وقوم کا نام روشن کر سکیں۔