حصص مارکیٹ میں ریکوری 215 پوائنٹس کا اضافہ
انڈیکس 22080پوائنٹس پر بند،333میں سے 168 کمپنیوں کی قیمتوںمیں اضافہ،139کے بھاؤ گرگئے
کراچی اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان رہا، کے ایس ای 100 انڈیکس 215.62 پوائنٹس کے اضافے سے 22080.47 پوائنٹس پر بند ہوا ۔
جس کے نتیجے میں مارکیٹ سرمایہ 40 ارب 64کروڑ 18لاکھ 38ہزار 37 روپے بڑھ گیا، کاروباری ہفتہ کے دوسرے روز منگل کو کراچی اسٹاک ایکسچینج میں حصص کی خرید و فروخت میں تیزی کا رجحان رہا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 215.62 پوائنٹس کے اضافے سے 22080.47 پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس بھی 185.24 پوائنٹس کی تیزی سے 16758.32 پوائنٹس پر بند ہوا، کے ایس سی آل شیئر انڈیکس میں 124.19 پوائنٹس کا اضافہ ہوگیا جبکہ کے ایم آئی 30 انڈیکس میں بھی 203.49 پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ کی گئی۔
مزیدبرآں بینکس ٹریڈ ایبل (بی اے ٹی آئی) انڈیکس 359.87 پوائنٹس کے اضافے سے 13221.87 پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ آئل اینڈ گیس ٹریڈ ایبل (او جی ٹی آئی) انڈیکس 105.11 پوائنٹس کی تیزی سے 19282.95 پوائنٹس پر بند ہوا، مارکیٹ میں مجموعی طور پر 333 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جن میں سے 168 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 139 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی اور 26 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
سب سے زیادہ تیزی رفحان میز کے حصص کی قیمتوں میں ہوئی جس کے حصص کی قیمت 160 روپے کے اضافے سے 5200 روپے پر بند ہوئی، اسی طرح نیسلے پاکستان کے حصص کی سودے بھی 100.45 روپے کی تیزی سے 6298.78 روپے پر بند ہوئے، سب سے زیادہ کمی ویتھ پاک لمیٹڈ اور پاک ٹوبیکو کے حصص کی قیمتوں میں ہوئی، ویتھ پاک لمیٹڈ کے حصص کی قیمت 102.50 روپے کی کمی سے 4125 روپے اور پاک ٹوبیکو کے حصص کی قیمت بھی 17 روپے کی کمی سے 323 روپے رہ گئی۔
سب سے زیادہ کاروبار ٹی آر جی پاکستان لمیٹڈ کے حصص میں ہوا جو 1 کروڑ 12 لاکھ 36 ہزار 500 شیئرز رہا، مجموعی طور پر 9 کروڑ 37 لاکھ 83 ہزار 450 حصص کا کاروبار ہوا جس کا تجارتی حجم 2 ارب 88 کروڑ 50 لاکھ 69 ہزار 434 روپے رہا، مارکیٹ کیپٹل 52 کھرب 4 ارب 40 کروڑ 95 لاکھ 16 ہزار 603 روپے سے بڑھ کر 52 کھرب 45 ارب 5 کروڑ 13 لاکھ 54 ہزار 640 روپے ہوگیا۔
جس کے نتیجے میں مارکیٹ سرمایہ 40 ارب 64کروڑ 18لاکھ 38ہزار 37 روپے بڑھ گیا، کاروباری ہفتہ کے دوسرے روز منگل کو کراچی اسٹاک ایکسچینج میں حصص کی خرید و فروخت میں تیزی کا رجحان رہا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 215.62 پوائنٹس کے اضافے سے 22080.47 پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس بھی 185.24 پوائنٹس کی تیزی سے 16758.32 پوائنٹس پر بند ہوا، کے ایس سی آل شیئر انڈیکس میں 124.19 پوائنٹس کا اضافہ ہوگیا جبکہ کے ایم آئی 30 انڈیکس میں بھی 203.49 پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ کی گئی۔
مزیدبرآں بینکس ٹریڈ ایبل (بی اے ٹی آئی) انڈیکس 359.87 پوائنٹس کے اضافے سے 13221.87 پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ آئل اینڈ گیس ٹریڈ ایبل (او جی ٹی آئی) انڈیکس 105.11 پوائنٹس کی تیزی سے 19282.95 پوائنٹس پر بند ہوا، مارکیٹ میں مجموعی طور پر 333 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جن میں سے 168 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 139 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی اور 26 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
سب سے زیادہ تیزی رفحان میز کے حصص کی قیمتوں میں ہوئی جس کے حصص کی قیمت 160 روپے کے اضافے سے 5200 روپے پر بند ہوئی، اسی طرح نیسلے پاکستان کے حصص کی سودے بھی 100.45 روپے کی تیزی سے 6298.78 روپے پر بند ہوئے، سب سے زیادہ کمی ویتھ پاک لمیٹڈ اور پاک ٹوبیکو کے حصص کی قیمتوں میں ہوئی، ویتھ پاک لمیٹڈ کے حصص کی قیمت 102.50 روپے کی کمی سے 4125 روپے اور پاک ٹوبیکو کے حصص کی قیمت بھی 17 روپے کی کمی سے 323 روپے رہ گئی۔
سب سے زیادہ کاروبار ٹی آر جی پاکستان لمیٹڈ کے حصص میں ہوا جو 1 کروڑ 12 لاکھ 36 ہزار 500 شیئرز رہا، مجموعی طور پر 9 کروڑ 37 لاکھ 83 ہزار 450 حصص کا کاروبار ہوا جس کا تجارتی حجم 2 ارب 88 کروڑ 50 لاکھ 69 ہزار 434 روپے رہا، مارکیٹ کیپٹل 52 کھرب 4 ارب 40 کروڑ 95 لاکھ 16 ہزار 603 روپے سے بڑھ کر 52 کھرب 45 ارب 5 کروڑ 13 لاکھ 54 ہزار 640 روپے ہوگیا۔